Vinkmag ad

مرگی کیسی بیماری ہے؟

میڈیسن میں مرگی کے لیے یونانی زبان کا لفظ epilepsy استعمال ہوتا ہے۔ اس کا لفظی مطلب پکڑے جانا ہے۔ یہ ایسی بیماری ہے جس میں مریض کو بار بار دورے پڑتے ہیں۔ عام حالات میں دماغی خلیوں سے باقاعدہ انداز میں برقیاتی اخراج ہوتا رہتا ہے۔ تاہم جب یہ اخراج بے قاعدہ انداز میں ہو تو مریض کو مرگی کا دورہ پڑ جاتا ہے۔ یہ کیفیت دماغ کے ایک خاص حصے میں بدنظمی کی وجہ سے ہوتی ہے اور دو سے تین منٹ تک رہتی ہے۔

ایک عدد دورہ کسی بھی وجہ سے ہو سکتا ہے اور وہ مرگی شمار نہیں ہوتا۔  لیکن اگر بار بار دورے پڑیں تو اسے مرگی کہتے ہیں۔ ایک عدد دورے کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ان میں شوگر لیول کم ہونا، گردن توڑ بخار اور دماغ کی رسولی وغیرہ شامل ہیں۔

مرگی کی اقسام

مرگی کی دو بنیادی اقسام یہ ہیں:

پہلی قسم (idiopathic or primary)

٭ جینیاتی عامل اس کا سبب ہو سکتا ہے۔

٭ یہ عام طور پر چھوٹی عمر میں ہوتی ہے۔ بعض اوقات بچوں کو پیدائش کے وقت ہی دورے پڑ جاتے ہیں۔

٭ اس کا پہلا دورہ عام طور پر ٹین ایج یعنی نو عمری میں پڑتا ہے۔ اس دوران دماغ کے ٹیسٹ کے علاوہ سارے ٹیسٹ نارمل ہوتے ہیں۔

دوسری قسم (secondary epilepsy)

٭ اس کا سبب دماغ کی ساخت یا کیمسٹری میں خرابی ہوتی ہے۔

٭ دورہ 20 سال کی عمر کے بعد پڑے تو اس کے پیچھے کوئی اہم وجہ ہو سکتی ہے۔ مثلاً دماغ کا انفیکشن، گردن توڑ بخار، کسی دوا کا اثر، سر کی چوٹ یا دماغ کی رسولی وغیرہ۔

٭ 40 سال بعد اگر پہلا دورہ پڑے تو دماغ کی رسولی یا فالج وغیرہ اس کی وجوہات ہو سکتی ہیں۔

مرض کی وجوہات

مرگی کی متعدد وجوہات ہیں مثلاً یہ دماغی چوٹ یا دماغی افعال متاثر ہونے کے سبب ہو سکتی ہے۔ مرگی کا پہلا دورہ بالعموم پیدائش سے لے کر 20 سال تک کی عمر میں ہوتا ہے۔ اگر 20 سال سے زائد عمر میں دورہ پہلی دفعہ شروع ہوا ہو تو اس کا سبب دماغی چوٹیں، دماغ میں رسولی اور فالج کے اثرات ہوتے ہیں۔ یہ بیماری عموماً موروثی نہیں ہوتی، تاہم اس کی چند اقسام موروثی بھی ہوتی ہیں۔ مرگی سے ہر عمر، نسل اور طبقے کے لوگ متاثر ہو سکتے ہیں۔

تشخیص اور علاج

اس کے لیے ڈاکٹر کو دورے کی مکمل کیفیت،مرض کے تناظر میں خاندانی پس منظر، اس کی ذاتی تفصیلات اور بچپن سے بڑے ہونے تک کی بعض معلومات چاہیے ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ سماجی، ذہنی اور جذباتی پس منظر کے متعلق معلومات بھی جمع کی جاتی ہیں۔ جسمانی معائنے کے علاوہ لیبارٹری ٹیسٹ بھی کیے جا سکتے ہیں۔

مرگی ایک قابل علاج بیماری ہے۔ اس کا علاج ایسی دواؤں سے کیا جاتا ہے جو اس کی علامات کو کم کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ دوروں کے پس پردہ دیگر وجوہات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کا بھی علاج کیا جاتا ہے۔ کسی کو مرگی کے دورے پڑتے ہوں تو اسے چاہیے کہ دوروں کا سبب بننے والے عوامل سے بچنے کی کوشش کرے۔ ان عوامل میں بہت زیادہ تھکاوٹ، نیند کی کمی، ذہنی تناؤ وغیرہ شامل ہیں۔ اس مرض کی دواؤں کا استعمال کب تک کرنا ہوتا ہے، اس کا انحصار مریض کی کیفیت پر ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

پنجاب میں خسرہ کیوں پھیل رہا ہے؟

Read Next

پاکستان کے پہلے ہیومن ملک بینک کا افتتاح

Leave a Reply

Most Popular