پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں وائرل انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے۔ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران سینکڑوں مریض تیز بخار، مسلسل کھانسی اور جسم میں درد کی شکایت کے ساتھ ہسپتالوں میں آئے ہیں۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر کووڈ- 19ہو سکتا ہے۔
شہر کے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں فلو جیسی علامات والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر عرفان ملک لاہور کی ایک میڈیکل یونیورسٹی میں شعبہ امراض سینہ کے سربراہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لاہور میں وائرل انفیکشن کورونا ہو سکتا ہے۔ اس کے مریض ہسپتالوں میں آ رہے ہیں لیکن کووڈ-19 کے ٹیسٹ نہیں کیے جا رہے۔ نجی لیبارٹریوں کے مطابق بھی بہت کم افراد کووڈ ٹیسٹ کروا رہے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت وائرس کی کئی اقسام ایک ساتھ فعال ہیں۔ اسی لیے ٹیسٹ تجویز نہیں کیے جا رہے۔ تاہم موجودہ علامات پچھلے کووڈ انفیکشن جیسی ہی ہیں اور انہیں سنجیدہ لینا چاہیے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا ہے کہ احتیاط کریں۔ علامات ظاہر ہونے پر خود کو الگ تھلگ رکھیں۔ بھیڑ والی جگہوں پر ماسک پہنیں تاکہ وائرس کے مزید پھیلاؤ سے بچا جا سکے۔