امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ویلی فیور کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ 2023 کے مقابلے میں 2024 کے دوران یہ بڑھوتری 20 فیصد ہوئی ہے۔
کیلیفورنیا ڈپارٹمنٹ آف پبلک ہیلتھ کے مطابق نومبر 2024 تک 11,076 کیسز رپورٹ ہوئے۔ پچھلے سال یہ تعداد 7,396 تھی۔ کیرن کاؤنٹی سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے جہاں 3,768 کیسز رپورٹ ہوئے۔ یہ مریض ریاست کے کل کیسز کا تقریباً ایک تہائی ہیں۔ لاس اینجلس اور ریور سائیڈ میں کیسز میں کم اضافہ ہوا۔ فریسنو، کنگز، مرسیڈ اور مونیٹری کاؤنٹیز میں کیسز 100 سے 200 فیصد تک بڑھ گئے۔ مونیٹری کاؤنٹی میں کیسز 2022 میں 100 تھے۔ اب یہ تعداد بڑھ کر 299 تک پہنچ گئی ہے۔
کیلیفورنیا میں ویلی فیور پھیپھڑوں کا انفیکشن ہے۔ یہ مٹی میں موجود فنگس کوکسیدیائیڈز کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس لیے اسے کوکسیدیومائی کوسس بھی کہا جاتا ہے۔ یہ بیماری اس فنگس کے سپورز کو سانس کے ذریعے اندر لینے سے ہوتی ہے۔ کھانسی، بخار، سر درد، تھکن، سانس لینے میں مشکل، رات کو پسینہ آنا، جوڑوں یا پٹھوں میں درد اور جلد پر خارش اس کی عمومی علامات ہو سکتی ہیں۔ شدید کیسز میں انفیکشن پھیپھڑوں، جلد، ہڈیوں یا دماغ تک پھیل سکتا ہے۔
اس مرض کے علاج کے لیے اینٹی فنگل دوائیں دی جاتی ہیں۔ اگر انفیکشن زیادہ شدید ہو جائے تو مریض کو ہسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔