امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے بارتھ سنڈروم کے علاج کے لیے پہلی دوا کی منظوری دے دی ہے۔ یہ مرض زیادہ تر مردوں کو متاثر کرتا ہے، اور اکثر جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ مرض بچپن میں شدید ہارٹ فیلئر سے شروع ہوتا ہے، اور اکثر قبل از وقت موت کا باعث بنتا ہے۔ زندہ بچنے والے مریض جوانی میں بھی تھکن اور کمزوری کا شکار رہتے ہیں۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ کے مطابق 2020 تک یہ مرض دنیا بھر کے 230 سے 250 مردوں میں پایا گیا۔
سٹیلتھ بایوتھراپیٹکس کی تیار کردہ دوا "فورزینیٹی” کو ایکسلیریٹڈ اپروول کے تحت منظوری ملی ہے۔ اس نظام کے تحت سنگین امراض کے علاج میں فوری طور پر دوائیں منظور کی جاتی ہیں۔ تاہم منظوری کے بعد کمپنی کے لیے اضافی تحقیق کرنا لازمی ہوتا ہے۔ کمپنی کے مطابق وہ مزید کلینیکل ٹرائل کرے گی تاکہ دوا کے حقیقی فوائد واضح ہو سکیں۔ ناکامی کی صورت میں ایف ڈی اے دوا واپس لینے کا حکم دے سکتا ہے۔
ایف ڈی اے کے مطابق دوا جلد کے نیچے انجیکشن کی شکل میں دی جاتی ہے۔ یہ مائٹو کونڈریا کے ڈھانچے اور کارکردگی کو بہتر بنا کر توانائی میں اضافہ کرتی ہے۔