Vinkmag ad

امراض قلب کا علاج

امراض قلب کا علاج-شفانیوز

دل کی دھڑکن کے ساتھ سانسوں کے چلنے کا نظام وابستہ ہے۔ اسی لیے اس کی صحت کا بطور خاص خیال رکھنا چاہیے۔ دل بیمار ہو جائے تو علاج میں سستی نہیں کرنی چاہیے۔ امراض قلب کا علاج کرنے کے لیے اب کچھ جدید طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ ان کی بدولت علاج نسبتاً زیادہ آسان اور مؤثر ہو گیا ہے۔

علاج کے جدید آپشنز

دل کے کچھ عام مسائل کو ٹھیک کرنے کے لیے استعمال ہونے والے جدید طریقے یہ ہیں:

انٹروینشنل کارڈیالوجی

ہائی بلڈ پریشر اور امراض قلب کی کچھ صورتوں میں ادویات دی جاتی ہیں۔ تاہم دل کے دورے، وریدوں یا شریانوں کے بند ہونے کی صورت میں سرجری کی ضرورت زیادہ پڑتی ہے۔ آئی سی (Interventional cardiology) میں آپریشن کے بغیر تنگ، خراب یا کمزور شریانوں کے علاوہ دل کی ساخت سے متعلق نقائص کی درستگی اور مرمت کی جاتی ہے۔ اس کے لیے کیتھیٹر یعنی چھوٹی اور لچکدار نالی استعمال کی جاتی ہے۔

علاج کے روایتی طریقوں مثلاً اوپن ہارٹ سرجری میں سرجری کے ذریعے دل کے والو کھولے جاتے تھے۔ اب جانگھ (groin) میں معمولی سا چیرا دے کر یہ کام با آسانی کر لیا جاتا ہے۔ مثلاً ایک پروسیجر (TAVR) میں جانگھ میں چیرا دے کر کیتھیٹر کی مدد سے نئے والو کو پرانے یا کمزور والو کے اندر رکھا جاتا ہے۔ اس مصنوعی والو کی عمر 8 سے 10 سال ہوتی ہے۔

فوائد

٭ مریض ایک سے دو دن میں ہسپتال سے فارغ ہو جاتا ہے۔

٭ یہ بزرگوں، دل یا ذیابیطس کے مریضوں اورموٹاپے کے شکار افراد کے لیے زیادہ موزوں ہے۔

٭ جو مریض روایتی سرجری کروا سکتے ہوں انہیں بھی یہی تجویز کیا جاتا ہے۔ اس میں جلد صحت یابی کا امکان زیادہ ہے۔

روٹا بلیشن

شریانوں کو کھولنے کے روایتی طریقے میں پہلے انجیو گرافی کی جاتی ہے۔ اس سے بند شریانوں کا معائنہ کیا جاتا ہے اور پھر انجیوپلاسٹی کی مدد سے سٹنٹ ڈال کر بند شریانوں کو کھولا جاتا ہے۔ اس میں بد پرہیزی اور بے احتیاطی کی صورت میں کچھ ہی عرصے میں شریان کے دوبارہ بند ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

اب اس کے لیے روٹا بلیشن (Rotablation) نامی تکنیک استعمال ہوتی ہے۔ اس میں بند شریانوں کی دیواروں پر جمی ہوئی چکنائی کو ایک ڈرل نما آلے کی مدد سے کھرچا جاتا ہے۔ اس کے بعد ان شریانوں میں سٹنٹ ڈالا جاتا ہے جو دیرپا اور پائیدار ثابت ہوتا ہے۔

مائٹرا کلپ پروسیجر

دل کے بائیں خانے کا ایک خاص والو (mitral) رستا ہو یا ضرورت سے زیادہ کھلا ہو تو اسے بند کرنے کے لیے اوپن ہارٹ سرجری کی جاتی ہے۔ کچھ لوگ کسی خاص طبی کیفیت کی وجہ سے اس عمل سے نہیں گزر سکتے۔ اس صورت میں اب ایک دوسرا آپشن استعمال کیا جا سکتا ہے جسے مائٹرا کلپ پروسیجر کہتے ہیں۔

یہ ایک سٹیپلر یا چھوٹے کلپ کی طرح کی چیز ہے جو اس والو پر لگائی جاتی ہے۔ اس کی مدد سے کھلے والو کو بند اور خون کے معمول کے بہاؤ کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

فوائد

٭ یہ پروسیجر نسبتاً زیادہ محفوظ ہے کیونکہ زخم معمولی ہوتا ہے اور جلدی بھر جاتا ہے۔

٭ مریض کو ہسپتال میں کم وقت کے لیے رکھا جاتا ہے۔

٭ اس میں انفیکشنز کا خطرہ بھی تقریباً نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

٭ یہ ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے جنہیں سرجری سے پیچیدگیوں کا اندیشہ زیادہ ہو۔

آئی سی ڈی

دل کی دھڑکن باقاعدہ نہ ہو تو مریض ایک خاص کیفیت کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس میں دل صرف کانپتا یا تھرتھراتا ہے لیکن خون کو پمپ نہیں کر پاتا۔ ایسے میں مریض کی موت بھی ہو سکتی ہے۔ آئی سی ڈی ایک چھوٹا سا بیٹری نما آلہ ہے جو دل کی بے قاعدہ دھڑکن کا پتا لگانے اور اس کے ردھم کو برقرار رکھنے کے لیے لگایا جاتا ہے۔ اس آلے کی دل کے بائیں خانے یعنی وینٹریکل میں پیوندکاری کر دی جاتی ہے۔ یہ ان مریضوں کے لیے کارآمد ہے جن کے دل کا بایاں خانہ فیل ہو چکا ہو۔

Vinkmag ad

Read Previous

ناک پر چوٹ

Read Next

ایبڈومینل ایورٹک انیورزم: پیٹ کی بڑی شریان کا پھیلاؤ

Leave a Reply

Most Popular