ایک نئی تحقیق میں تمباکو، نسوار، پان، گٹکا کو منہ کے کینسر کی بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔ محققین کے مطابق اس کے شکار لوگ ان چیزوں کے ساتھ چائے بھی زیادہ پیتے تھے۔ تحقیق شوکت خانم ہسپتال اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور نے مشترکہ طور پر کی ہے۔
سٹڈی میں ملک بھر سے 688 افراد کو شامل کیا گیا۔ ان میں 277 افراد منہ کے کینسر کے مریض، جبکہ 411 صحت مند تھے۔ زیادہ تر مریضوں کی عمریں 50 سے 60 سال کے درمیان تھیں۔ ان میں مرض کی تشخیص عموماً تاخیر سے ہوئی، جس سے علاج کے امکانات کم ہو گئے۔ تمباکو، نسوار، پان، گٹکا کو بنیادی خطرہ قرار دیا گیا، تاہم محققین کے بقول چائے کے استعمال سے بھی خطرہ بڑھتا ہے۔ کافی کا اس حوالے سے معمولی اثر دیکھا گیا۔
منہ کے کینسر کی سب سے متاثرہ جگہ زبان تھی۔ اس کے بعد گال، جبڑا اور ہونٹ متاثر ہوئے۔ کینسر کی فیملی ہسٹری والے افراد میں خطرہ زیادہ پایا گیا۔تحقیق عالمی جریدے "گلوبل ہیلتھ، ایپی ڈیمیالوجی اینڈ جینومکس” میں شائع ہوئی ہے۔
سٹڈی میں چائے پینے اور منہ کے کینسر کے درمیان تعلق پایا گیا۔ تاہم ماہرین کے مطابق بظاہر یہ تعلق محض مشاہدے پر مبنی ہے۔ اس لیے چائے کو فی الحال ایک ممکنہ خطرہ تو سمجھا جا سکتا ہے، یقینی وجہ نہیں۔ تحقیق میں یہ بات واضح ہوئی کہ جن افراد میں ایک سے زیادہ نقصان دہ عادات ہوں، ان میں امراض کا امکان بڑھ جاتا ہے۔