Vinkmag ad

خوف کو ختم کر دینے والی نایاب اور حیران کن بیماری

Illustration of human brain highlighting amygdala region linked to rare disease that removes fear response

سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ ایک نایاب جینیاتی بیماری ارباخ ویٹھا (Urbach-Wiethe) انسانی خوف کو ختم کر دیتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس مرض کا اثر دماغ کے امیگڈالا (amygdala) حصے پر ہوتا ہے، جو بیرونی خطرے کے وقت ردعمل دیتا ہے۔ دنیا بھر میں اس مرض کے صرف چند سو کیس سامنے آئے ہیں۔

امریکہ کی یونیورسٹی آف آئیووا میں "ایس ایم” نامی خاتون 1980 کی دھائی میں ایک تحقیق کا حصہ رہیں۔ وہ سانپوں، مکڑیوں، خوفناک فلموں اور خطرناک جگہوں سے خوفزدہ نہیں ہوتیں۔ ماہرین کے مطابق وہ دوسروں کے خوفناک تاثرات بھی پہچاننے سے قاصر ہیں۔ البتہ خوشی اور غصہ محسوس کر سکتی ہیں۔

ایک تجربے میں انہیں سانس کے ذریعے کاربن ڈائی آکسائیڈ دی گئی۔ اس پر وہ شدید گھبراہٹ میں مبتلا ہو گئیں۔ سائنس دانوں کے مطابق اس سے ثابت ہوا کہ دماغ میں خوف کے دو الگ راستے ہیں۔ امیگڈالا بیرونی خطرات پر ردعمل دیتا ہے جبکہ برین سٹیم اندرونی گھٹن یا سانس رکنے جیسے خدشات کو بھانپتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق خوف کی ارتقائی اہمیت واضح کرتی ہے۔ محققین کے مطابق زندگی کی بقا کے لیے خوف ایک ناگزیر جذبہ ہے۔ تاہم بعض صورتوں میں یہ شدید نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

صحت دوست چیٹ بوٹ اور ڈیجیٹل ہیلتھ ہب کا افتتاح

Read Next

کینسر کے مریض کی بحالی صحت

Leave a Reply

Most Popular