Vinkmag ad

کورونا اور نئے وائرس ایچ ایم پی وی میں فرق کیا ہے؟

کورونا اور نئے وائرس ایچ ایم پی وی میں فرق کیا ہے- شفا نیوز

چین میں ایک نئے وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسزنے تشویش کی لہر پیدا کر دی ہے۔ لوگ پریشان ہیں کہ ایچ ایم پی وی کہیں کورونا جیسا خطرہ تو پیدا نہیں کر رہا۔ اس کا سبب یہ ہے کہ کورونا اور نئے وائرس کی علامات ملتی جلتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق کورونا اور نئے وائرس ایچ ایم پی وی میں فرق ہے۔ کورونا وائرس، خاص طور پر ایس اے آر ایس- سی او وی- 2، نوول کورونا وائرسز کی ایک قسم ہے. یہ کووڈ-19 نامی بیماری کا سبب بنتا ہے۔ ایچ ایم پی وائرس پیرا میکسو وائرسز کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔

کورونا وائرس کی علامات میں بخار، کھانسی، سانس لینے میں دشواری، تھکن، ذائقے یا خوشبو کی حس کا ختم ہونا شامل ہیں۔ ایچ ایم پی وائرس کی علامات میں ناک بہنا، بخار، کھانسی، اور سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔ یہ زیادہ تر بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہیں۔

کورونا وائرس ہلکی بیماری سے لے کر شدید نمونیا اور موت تک مختلف شدت کا سبب بن سکتا ہے۔ ایچ ایم پی وائرس کے زیادہ تر انفیکشنز ہلکے ہوتے ہیں۔ تاہم کمزور مدافعتی نظام والے افراد میں سنگین ثابت ہو سکتے ہیں۔ کورونا وائرس کے لیے متعدد ویکسینز اور اینٹی وائرل دوائیں دستیاب ہیں۔ ایچ ایم پی وائرس کے لیے کوئی مخصوص ویکسین یا دوا دستیاب نہیں ہے۔

انگلینڈ کی یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا کے میڈیکل پروفیسر پال ہنٹر نے اس پر اپنی رائے دی ہے۔ ان کے مطابق تقریباً ہر بچے کو پانچ سال کی عمر تک ایچ ایم پی وی کم از کم ایک دفعہ ضرور ہو گا۔ زندگی میں زیادہ بار انفیکشن ہونے کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ان کے مطابق فی الحال کسی سنگین عالمی مسئلے کے آثار نہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

خیبر پختونخوا میں آن لائن میڈیسن آرڈرنگ پورٹل کا اجراء

Read Next

ایڈیسن کی بیماری: ایڈرینل غدود کی کم فعالیت

Leave a Reply

Most Popular