امریکہ کے ڈیوک یونیورسٹی ہسپتال میں ایک بڑی طبی کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ ماہر سرجنوں نے ایک ایسے دل کو دوبارہ فعال کیا جس میں خون کی گردش بند ہو چکی تھی۔ اس دل کو تین ماہ کے بچے میں کامیابی سے ٹرانسپلانٹ کر کے اس کی جان بچائی گئی۔
بچے کو پیدائشی طور پر دل کی ایک خطرناک بیماری لاحق تھی۔ فوری پیوندکاری نہ ہونے کی صورت میں اس کی جان بچانا ممکن نہ تھا۔ دوسری طرف نوزائیدہ بچوں کے دلوں کے لیے موزوں مشینیں دستیاب نہ تھیں۔ ایسے میں “آن ٹیبل ری اینیمیشن” تکنیک استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس میں عطیہ دہندہ کے جسم سے نکالے گئے دل کو آپریٹنگ ٹیبل پر ہی آکسیجن، خون اور درجہ حرارت فراہم کر کے دوبارہ فعال کیا گیا۔ بعد ازاں اسے تین ماہ کے بچے کے جسم میں پیوند کیا گیا۔ آپریشن کے چھ ماہ بعد بچے کا دل پوری طرح سے کام کر رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت ان دلوں کے بہتر استعمال کا راستہ کھولتی ہے جو دورانِ خون رکنے کے بعد عطیہ کیے جاتے ہیں۔ ایسے دلوں کو ڈی سی ڈی (Donation after Circulatory Death) کہا جاتا ہے۔