جدید طرز زندگی کا ایک اہم پہلو راتوں کو دیر سے سونا ہے۔ نوجوانوں میں اس کا رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق رات دیر تک جاگنا ذیابیطس کا خطرہ 50 فیصد بڑھا دیتا ہے۔
تحقیق نیدرلینڈز ایپیڈیمولوجی آف اوبیسٹی اسٹڈی کا ایک حصہ ہے۔ اسے یورپی ذیابیطس ایسوسی ایشن کی سالانہ کانفرنس میں پیش کیا گیا۔
سٹڈی میں 5,000 سے زائد شرکاء کی سونے اور جاگنے کی عادات کا جائزہ لیا گیا۔ انہیں جلدی سونے والے، درمیانے اور دیر تک جاگنے والے گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ دیر تک جاگنے والے افراد میں وہ عوامل زیادہ تھے جو ذیاببطس کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔
دیر تک جاگنے اور ذیابیطس میں تعلق
تحقیقی ٹیم کے سربراہ جیرون وان ڈیر ویلڈے کا تعلق لیڈن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر سے ہے۔ انہوں نے راتوں کو دیر تک جاگنے اور ذیابیطس کے امکانات میں تعلق کی وضاحت کی۔ ان کے مطابق اس کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہے کہ رات کو جاگنے سے جسمانی نظام کی فطری گھڑی سماجی نظام الاوقات کے ساتھ ہم آہنگ نہیں رہتی۔ یہ عدم ہم آہنگی میٹابولک افعال میں خلل ڈالتی ہے۔ اس سے ٹائپ 2 ذیابیطس جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ان کے مطابق تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ رات کو دیر تک جاگنے والوں میں جسمانی چربی زیادہ تھی۔ ان میں جگر کی چربی بھی زیادہ تھی جو خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔ ایسے افراد کا باڈی ماس انڈیکس بھی زیادہ تھا جو ذیابیطس کے خطرے میں اضافہ کرتا ہے۔ تحقیق کاروں کے مطابق صحت مند طرز زندگی اختیار کرنے سے ان خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
رات دیر تک جاگنا ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے کے علاوہ بھی نقصان دہ ہے۔ رات کو جلدی سونا اور صبح جلدی اٹھنا فطرت کے قریب طرز زندگی ہے۔ ایک محاورے کے مطابق یہ صحت مند، دولت مند اور سمارٹ بناتا ہے۔