Vinkmag ad

ایک ٹانگ پر کھڑے رہنے سے مجموعی صحت کا اندازہ

ایک ٹانگ پر کھڑے رہنے سے عمومی صحت کا اندازہ- شفا نیوز

تازہ ترین: عمر میں اضافے کے ساتھ گھٹنے کی مضبوطی میں کمی آتی ہے۔ اس سے ایک ٹانگ پر توازن برقرار رکھنے کی صلاحیت بھی کم ہوتی ہے۔ یوں ایک ٹانگ پر کھڑے رہنے کی سکت جسمانی تنزلی کا بھی اشارہ دیتی ہے۔ اس بات کا انکشاف میو کلینک کی ایک تحقیق میں ہوا ہے۔

تحقیق میں 52 سے 83 سال کی عمر کے افراد کو شامل کیا گیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ عمر میں ہر 10 سال کے اضافے سے اس کی استعداد کم ہوتی ہے۔ ہر 10 سال بعد ایک ٹانگ پر کھڑے رہنے کے دورانیے میں اوسطاً 2 سیکنڈ کی کمی آتی ہے۔ ہاتھوں کی گرفت کی مضبوطی میں 3.7 فیصد جبکہ گھٹنوں کی مضبوطی میں 1.4 فیصد کمی آتی ہے۔ جو افراد ایک ٹانگ پر 5 سیکنڈ تک کھڑے نہیں رہ سکتے، ان کے پھسل کر گرنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس سے فریکچر بھی ہو سکتا ہے۔ اگر درمیانی عمر کے افراد ایک ٹانگ پر 10 سیکنڈ تک توازن برقرار نہ رکھ سکیں تو اگلے 10 برسوں میں کسی بیماری سے موت کا خطرہ دگنا ہو جاتا ہے۔

محققین نے اس ٹیسٹ کو مجموعی صحت کی جانچ پڑتال کا اچھا ذریعہ قرار دیا ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ اس سے ہمارے جسمانی نظاموں کے اکٹھے کام کرنے کی صلاحیت کے بارے میں معلوم ہوتا ہے۔ تحقیق کے نتائج PLOS One میں شائع ہوئے ہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

راول انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز نے پبلک ہیلتھ کارڈ سکیم جاری کر دی

Read Next

کھڑے ہو کر کام کرنا صحت کے لیے فائدہ مند نہیں

Leave a Reply

Most Popular