Vinkmag ad

بظاہر دبلے افراد میں چھپی چربی خطرناک

A man standing on eighing matchine

ماہرینِ صحت کے مطابق بظاہر دبلے افراد بھی امراضِ قلب میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ یہ بات کینیڈا کی میک ماسٹر یونیورسٹی کی ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ اس تحقیق میں کینیڈا اور برطانیہ کے 33 ہزار سے زائد بالغ افراد کا ڈیٹا شامل کیا گیا۔ تحقیق کمیونیکیشنز میڈیسن نامی جریدے میں شائع ہوئی۔

محققین کے مطابق کسی شخص کو دیکھ کر اس کی اندرونی چربی کا اندازہ لگانا ممکن نہیں۔ بظاہر دبلے افراد کے جسم میں چھپی یہ چربی شریانوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ یہ دماغ اور دل کو خون کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال کر فالج اور ہارٹ اٹیک کے امکانات بڑھا دیتی ہے۔

اس تحقیق نے بی ایم آئی کو جسمانی وزن ناپنے کے لیے ناکافی پیمانہ قرار دیا۔اگر بی ایم آئی کے ساتھ کمر اور قد کا تناسب شامل کیا جائے تو موٹاپے کی شرح میں 60 فیصد اضافہ ہو گا۔ ایسے افراد بھی موٹے شمار ہوں گے جن کا بی ایم آئی 30 سے کم ہو مگر کمر کا سائز زیادہ ہو۔ ان میں ذیابطیس اور اعضا کے نقصان کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

برطانیہ میں موٹاپے کے خلاف سخت قوانین نافذ کر دیے گئے ہیں۔ مٹھائیوں، چپس اور میٹھے مشروبات پر ”ایک خریدو، ایک مفت” کی پیشکش ختم کر دی گئی ہے۔ آن لائن اور ٹی وی پر جنک فوڈ اشتہارات پر بھی پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق موٹاپا 13 اقسام کے کینسر اور نوجوانوں میں ٹائپ 2 ذیابطیس کے 39 فیصد اضافے سے منسلک ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

ہیلمٹ پہننے سے بال جھڑنا، حقیقت یا غلط فہمی؟

Read Next

ناک کی سوزش کے علاج کے لیے دوا کے استعمال کی منظوری

Leave a Reply

Most Popular