Vinkmag ad

سست لوگوں میں بھولنے کی بیماری کا امکان زیادہ

سست لوگوں میں بھولنے کی بیماری کا امکان زیادہ- شفانیوز

سائنسدانوں کے مطابق کافی دیر ایک ہی جگہ بیٹھے رہنا دماغی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس طویل مدتی اثر کا تعلق ٹی وی دیکھنے یا کتاب بینی سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ کاہلی کا ڈیمنشیا کے خطرات سے گہرا تعلق ہے۔ اس لیے سست لوگوں میں بھولنے کی بیماری کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اس کا انکشاف جے اے ایم اے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کیا گیا ہے۔

تحقیق میں 60 برس سے زیادہ عمر کے 49,841 بالغ افراد کی معلومات شامل کی گئیں۔ شرکاء نے فروری 2013 سے دسمبر 2015 تک ایکسیلرو میٹر پہنا۔ فالو اپ ستمبر 2021 تک انگلینڈ میں، جولائی 2021 تک سکاٹ لینڈ میں اور فروری 2018 تک ویلز میں کیا گیا۔

جب انہوں نے ایکسیلرو میٹر پہنا تو انہیں دماغی بیماری نہیں تھی۔ ان کی 24 گھنٹوں کے دوران سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔ ایکسلیرو میٹر کے نتائج حیران کن تھے۔ محققین کے مطابق ایک دن میں 10 گھنٹے سے زیادہ بیٹھنے سے ڈیمنشیا کے امکانات 8 فیصد زیادہ ہو گئے۔ جو افراد اس سے کم وقت بیٹھتے ہیں ان میں یہ خطرہ کم ہوتا ہے۔

نتائج کے مطابق بیٹھ کر کچھ سرگرمیاں دماغی افعال کے لیے بہتر ہوتی ہیں۔ اس لیے کچھ وقت کےلیے آرام سے بیٹھنا اور پرسکون وقت گزارنا اچھا ہے۔ تاہم مسلسل طویل دورانیے کے لیے بیٹھے رہنا نقصان دہ ہے۔

سست لوگوں میں بھولنے کے مرض کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لیے ماہرین صحت متحرک طرز زندگی اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

سردیوں کا تحفہ: مالٹے کھائیں، صحت پائیں

Read Next

قیدیوں کی ذہنی صحت کے لیے چیف سائیکالوجسٹ کو خصوصی ہدایات

Leave a Reply

Most Popular