ایک نئی تحقیق کے مطابق شارٹ ویڈیوز زیادہ دیکھنے کی عادت فیصلہ سازی کے انداز پر اثرانداز ہوتی ہے۔ ایسے افراد مالی نقصان کی کم پرواہ کرتے ہیں، اور جلد بازی میں فیصلے زیادہ کرتے ہیں۔
تحقیق چین کی تیانجن نارمل یونیورسٹی میں کی گئی۔ 18 سے 24 سال کے 36 طلبہ اس میں شریک ہوئے۔ ان سے مختصر ویڈیوز دیکھنے سے متعلق سوالات کیے گئے۔ پھر ایک ایسی گیم کھیلنے کو دی گئی جس میں مالی فائدے یا نقصان کی بنیاد پر فوری فیصلے کرنا تھے۔ اس دوران ان کے دماغی سرگرمی ایف ایم آر آئی سکین کے ذریعے مانیٹر کی گئی۔
سٹڈی سے واضح ہوا کہ جن افراد میں شارٹ ویڈیوز کی عادت زیادہ تھی، ان کے دماغ کے کچھ اہم حصے کم فعال تھے۔ خاص طور پر وہ حصہ، جو سوچ بچار اور خود احتسابی سے متعلق ہے۔ جسمانی حرکت اور حسی نظام سے وابستہ حصے زیادہ فعال نظر آئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شارٹ ویڈیوز کی عادت دماغ کو فوری انعام کی طرف مائل کرتی ہے۔ اس کے نتیجے میں فرد طویل نقصان کی پروا کیے بغیر جلد فیصلے کرتا ہے۔ اس لت کے باعث ذہنی صحت، نیند اور توجہ بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
تحقیق کے مرکزی مصنف پروفیسر چیانگ وانگ کے مطابق، یہ عادت جوا بازی یا دیگر نشوں جیسا رویہ پیدا کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس رجحان کے دماغی اور نفسیاتی اثرات پر مزید تحقیق کریں گے۔