پاکستان میں نظام صحت کو بہتر بنانے کے لیے سینیٹ کی صحت کمیٹی نے تین اہم بلوں کی منظوری دے دی۔ ان میں نیشنل کینسر رجسٹری کے قیام، ذہنی صحت سے متعلق اصلاحات اور پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کی فیسوں سے متعلق بل شامل ہیں۔ اجلاس کی صدارت سینیٹر عامر ولی الدین چشتی نے کی۔ اس میں وزیر صحت مصطفیٰ کمال سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
کمیٹی نے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا بل متفقہ طور پر منظور کیا۔ اس میں این آئی ایچ قانون میں ترمیم کرکے کینسر کا مرکزی ریکارڈ مرتب کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ وزیر صحت نے بتایا کہ نادرا کے ساتھ مشترکہ ہیلتھ آئی ڈی کارڈ منصوبہ آخری مراحل میں ہے۔
سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کا "مینٹل ہیلتھ (ترمیمی) بل 2025” بھی منظور کر لیا گیا۔ انہوں نے بعد از زچگی ذہنی صحت کے لیے واضح پالیسی کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر صحت نے نفسیاتی رہنما اصول ایک ہفتے میں جاری کرنے کا وعدہ کیا۔
سینیٹ کی صحت کمیٹی نے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں فیسوں سے متعلق بھی فیصلہ کر لیا۔ سالانہ فیس کی حد 18 لاکھ روپے مقرر کی گئی، جبکہ مخصوص شرائط پر 25 لاکھ روپے تک کی اجازت دی گئی۔