Vinkmag ad

چار گھنٹے کی نیند سے بھی بھرپور زندگی ممکن: نئی جینیاتی تحقیق

چار گھنٹے کی نیند سے بھرپور تازگی ممکن: نئی جینیاتی تحقیق

سائنس دانوں نے ایک منفرد جینیاتی تبدیلی دریافت کی ہے۔ یہ میوٹیشن بعض افراد کو صرف چار گھنٹے کی نیند میں بھی ترو تازہ رہنے کی صلاحیت دیتی ہے۔ اس سے نیند کے نئے علاج کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ تحقیق چینی اکیڈمی آف سائنسز کے ماہرین نے کی ہے۔

نئی تحقیق میں ”ایس آئی کے تھری” پروٹین میں ایک اہم میوٹیشن (این 783 وائی) کا انکشاف ہوا ہے جو نیند کے دورانیے پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اس میوٹیشن سے پروٹین کی ساخت میں بھی تبدیلی آتی ہے۔

محققین نے اس تبدیلی کے ساتھ چوہوں پر تجربات کیے۔ اس کے نتیجے میں وہ اوسطاً 30 منٹ کم سوتے ہیں۔ تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا کہ نیند کی کمی کا تعلق اس پروٹین کی سرگرمی سے ہے، نہ کہ پروٹین کی مقدار سے۔

ماہرین صحت بالعموم روزانہ  سات سے نو گھنٹے کی نیند تجویز کرتے ہیں۔ بھرپور توانائی اور تازگی کے لیے چار گھنٹے کی نیند کافی ہونے سے متعلق تحقیق ایک بڑی پیش رفت ہے۔ یہ کچھ اور چیزوں کو سمجھنے میں بھی مددگار ثابت ہو گی۔ ان میں یہ بھی شامل ہے کہ یہ جینیاتی تبدیلی نیند کو کس طرح منظم کرتی ہے۔ اس سے نیند کی نئی دواؤں کی تیاری کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

صبح کی دھوپ: غنودگی اور بے چینی کا قدرتی علاج

Read Next

معدے کی صحت بہتر بنائیں، ڈپریشن سے بچیں: ماہرین

Leave a Reply

Most Popular