دنیا بھر میں 24 جولائی کو سیلف کیئر ڈے منایا گیا۔ یہ دن منانے کا مقصد عوام کو ذہنی، جسمانی اور جذباتی صحت کی اہمیت سے آگاہ کرنا تھا۔ اس حوالے سے آگاہی مہمات، سیمینارز اور آن لائن نشستوں کا انعقاد کیا گیا۔ ان میں ماہرین نے سیلف کیئر کے اصولوں پر روشنی ڈالی۔
ماہرین کے مطابق مصروف زندگی، ذہنی دباؤ اور مسلسل مشغولیت انسانی توازن کو متاثر کرتی ہے۔ ایسے حالات میں چند لمحے اپنے لیے نکالنا ضروری ہوتا ہے۔ سیلف کیئر اسی شعور کی بیداری کا نام ہے۔
”گایا ویلنیس” ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جو 2022 میں امریکہ میں قائم ہوا۔ یہ ادارہ خاص طور پر خواتین کی جسمانی، ذہنی اور تولیدی صحت کے لیے خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس کی چیف ایگزیکٹو کیرسٹن میڈویچ کے مطابق کچھ چھوٹے اقدامات بھی سیلف کیئر میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ گہری سانس لینا یا سکرین سے وقتی فاصلہ، فرد کو ذہنی سکون فراہم کرتے ہیں۔ ان کے بقول جب فرد اپنی بہتری کو اہمیت دیتا ہے تو اس کا مثبت اثر پورے معاشرے پر پڑتا ہے۔
سیلف کیئر کی مختلف شکلیں ہو سکتی ہیں۔ متوازن غذا، وقت پر نیند، جسمانی سرگرمی یا خاموشی میں چند لمحے گزارنا اس کی کچھ مثالیں ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ چھوٹی تبدیلیاں زندگی میں بڑی بہتری لا سکتی ہیں۔
تحقیقی رپورٹس ظاہر کرتی ہیں کہ جو افراد معمولات میں سیلف کیئر کو شامل کرتے ہیں، وہ نہ صرف جسمانی طور پر بہتر ہوتے ہیں بلکہ ان کی پیشہ ورانہ کارکردگی، جذباتی توازن اور تعلقات بھی مضبوط ہوتے ہیں۔