اسلام آباد ہائی کورٹ نے منشیات کے خلاف آگاہی مہمات زیادہ مؤثر انداز میں چلانے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے پیمرا سے کہا کہ پیغامات پرائم ٹائم میں نشر کیے جائیں تاکہ عوام زیادہ مستفید ہو سکیں۔
سماعت کے دوران عدالت نے نجی تعلیمی اداروں کی ریگولیٹری اتھارٹی کی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا۔ رپورٹ کے مطابق 2025 میں اینٹی نارکوٹکس فورس نے 51 جبکہ پولیس نے 22 مقدمات درج کیے۔ اس میں کہا گیا کہ ڈیلیوری بوائز اور کوریئر سروسز کا سکولوں میں داخلہ مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ عدالت نے پیمرا اور دیگر اداروں کو ہدایت کی کہ وہ منشیات کے خلاف مشترکہ حکمتِ عملی تیار کریں۔
بعض سٹڈیز کے مطابق چرس، ہیروئن اور آئس اشرافیہ کے سکولوں میں کافی عام ہو چکی ہیں۔ ماہرین کے مطابق، یہ منشیات نوجوانوں کی صحت، ذہنی نشوونما اور مستقبل کے لیے تباہ کن ہیں۔
Tags: منشیات آگاہی مہم