ماہرین کے مطابق گذشتہ سی ٹی سکین حمل میں پیچیدگیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ اس کے مطابق جن خواتین نے حمل سے پہلے سکین کروایا، ان میں پیچیدگیوں کے امکانات بڑھ گئے۔
اس تحقیق کے لیے 1992 سے 2023 کے دوران 51 لاکھ حاملہ خواتین کا ڈیٹا استعمال کیا گیا۔ ان میں سے تقریباً 6 لاکھ 87 ہزار خواتین نے حمل سے پہلے سکین کروایا تھا۔ بغیر سکین والی خواتین میں ہر 1000 میں سے 101 حمل ضائع ہوئے۔ ایک سکین کے بعد یہ شرح 117، دو سکین کے بعد 130 اور تین یا زیادہ سکین کے بعد 142 تک پہنچ گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ خطرہ ان خواتین میں زیادہ تھا جن کا سکین پیٹ، پیلوس یا کمر کے نچلے حصے سے متعلق تھا۔ یہ حصے بیضہ دانی کے قریب ہیں، اس لیے اثرات بھی زیادہ دیکھے گئے۔ مزید یہ کہ جن خواتین نے حمل کے قریب سکین کروایا، ان میں پیچیدگیوں کا امکان بڑھ گیا۔ ابتدائی مراحل میں گذشتہ سی ٹی سکین کے اثرات واضح تھے۔
ماہرین کے مطابق تحقیق کلینیکل نہیں، اور صرف شماریاتی تعلق کو ظاہر کرتی ہے۔ اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ گذشتہ سی ٹی سکین براہِ راست، اور لازمی طور پر پیچیدگیوں کا سبب بنتے ہیں۔ تاہم نوجوان خواتین میں سکین کے محتاط استعمال پر زور دیا گیا۔ ڈاکٹروں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اس حوالے سے بین الاقوامی گائیڈ لائنز کے مطابق فیصلہ کریں۔