ملک سے پولیو وائرس کا خاتمہ ایک خواب بنتا جا رہا ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد میں 16 برس بعد پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق یونین کونسل نمبر چار سے ایک بچے میں اس کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ کیس اس وقت سامنے آیا ہے جب نو ستمبر سے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم جاری ہے۔ اس میں 115 اضلاع میں تین کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔
ماہرین کے مطابق رواں برس پاکستان میں رپورٹ ہونے والا یہ 17 واں کیس ہے۔ اس سے قبل عموماً افغانستان سے متصل اضلاع میں پولیو کیس رپورٹ ہوتے تھے۔ بلوچستان کے دُور دراز علاقوں سے بھی ایسی خبریں آتی رہتی تھیں۔ اسلام آباد سے کیس سامنے آنا ماہرین کے لیے تشویش کا باعث بنا ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد میں جون سے ہی ماحولیاتی نمونوں میں اس کی موجودگی پائی جا رہی تھی۔
دوسری طرف خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں پولیو مہم کا بائیکاٹ کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ کوکی خیل قبیلے کے ایک جرگے میں کیا گیا۔ اس میں قبیلے کی تمام ذیلی شاخوں کو قطرے نہ پلانے کی سختی سے ہدایت کی گئی۔ قبائلی ملک کے مطابق قطرے پلانے کی صورت میں 10 ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس وقت پاکستان اور افغانستان ہی وہ بدقسمت ملک ہیں جہاں سے اس کا خاتمہ نہیں ہو سکا ہے۔