پاکستان میں منکی پاکس کے چوتھے کیس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ خیبر پختونخوا کے پبلک ہیلتھ ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشاد علی کے مطابق اس کا مریض پشاور میں سامنے آیا ہے۔ وائرس کے پہلے تین کیسز بھی پشاور ایئرپورٹ پر ہی پائے گئے تھے۔ ایسے میں ماہرین خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ پشاور پاکستان میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کا ممکنہ مرکز بن سکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کے پھیلاؤ کو بین الاقوامی تشویش قرار دیا تھا۔ تاہم ادارے کے مطابق یہ کوویڈ 19 کی طرح پریشان کن نہیں ہے۔ اس لیے کہ اس پر قابو پانے کے ذرائع پر پہلے سے بہت کچھ معلوم ہے۔
ڈاکٹر ارشاد علی نے بتایا کہ پشاور ہوائی اڈے پر میڈیکل ٹیمیں باقاعدگی سے سکریننگ کرتی ہیں۔ اس دوران علامات ظاہر ہونے پر ایک شخص کو پولیس اینڈ سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹری نے اس میں مرض کی تصدیق کی۔ مریض کی حالت مستحکم ہے اور وہ ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ اس سے قبل ہفتے کو تیسرے کیس کی تصدیق باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہوئی تھی۔
پشاور پاکستان میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کا مرکز بنتا ہے تو یہ تشویش ناک بات ہے۔ حکومت اسے روکنے کے لیے موثر اقدامات کر رہی ہے۔ امید ہے کہ کورونا کا تجربہ اس میں معاون ثابت ہوگا۔ اب کی بار وہ غلطیاں نہیں دہرائی جائیں گی جو کووڈ 19 کے پھیلاؤ کا سبب بنی تھیں۔