شریانیں (آرٹریز) خون کی وہ نالیاں ہیں جو آکسیجن ملا خون دل سے جسم کے دیگر حصوں تک پہچناتی ہیں۔ بعض اوقات بازوؤں یا ٹانگوں، خصوصاً ٹانگوں کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں۔ اس سے ان میں خون کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے۔ اگر ٹانگوں میں ایسا ہو تو چلتے ہوئے ان میں درد ہوتا ہے۔ اس مرض کو پیریفرل آرٹری ڈیزیز (پی اے ڈی) کہا جاتا ہے۔ یہ بیماری عموماً شریانوں میں چربی جمع ہونے کی علامت ہوتی ہے جسے ایتھرو سکلروسس کہا جاتا ہے۔
علامات
اس مرض کی علامات یا تو ظاہر نہیں ہوتیں یا بہت ہلکی ہوتی ہیں۔ ممکنہ علامات یہ ہیں:
٭ چلنے کے دوران ٹانگوں میں درد
٭ بازوؤں یا ٹانگوں، خصوصاً پنڈلی کے پٹھوں میں درد یا اینٹھن
٭ ورزش کرنے پر شروع ہونے اور آرام کرنے پر ختم ہونے والا پٹھوں کا درد
٭ چلنے، سیڑھیاں چڑھنے یا دیگر جسمانی سرگرمیوں کے بعد کولہوں، رانوں یا پنڈلیوں میں تکلیف دہ اینٹھن
٭ بازو استعمال کرتے (مثلاً بُنائی کرتے یا لکھتے) وقت تکلیف دہ اینٹھن
٭ ٹانگ کے نچلےحصوں یا پاؤں میں سردی لگنا
٭ ٹانگ سن ہونا یا اس میں کمزوری محسوس ہونا
اس مرض کی وجہ سے پٹھوں میں درد ہلکے سے شدید ہو سکتا ہے، نیند کے دوران آپ کو جگا سکتا ہے اور چلنے یا ورزش کرنے میں دشواری پیدا کر سکتا ہے۔ اگر بیماری شدید ہو تو آرام کرنے یا لیٹنے کے دوران بھی درد ہو سکتا ہے۔ اس کی دیگر علامات میں شامل ہیں؛
٭ ٹانگوں کی جلد چمکدار ہو جانا
٭ ٹانگوں کی جلد کا رنگ بدلنا
٭ ناخنوں کی نشو و نما کا سست ہونا
٭ پاؤں، ٹانگوں یا انگلیوں پر زخم جو ٹھیک نہ ہوں
٭ ٹانگوں کے بال گر جانا یا ان بالوں کی نشو و نما کم ہونا
٭ عضو تناسل کی ایستادگی میں مسائل
ڈاکٹر سے کب رجوع کریں
اگر ٹانگ یا بازو میں درد ہو یا پیریفرل آرٹری ڈیزیز کی دیگر علامات پائی جائیں تو بلا تاخیر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
وجوہات
پیریفرل آرٹری ڈیزیز بالعموم شریانوں کی دیواروں میں چکنائی/ کولیسٹرول وغیرہ جمع ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے۔جمع ہونے والی یہ چیزیں پلاک کہلاتی ہیں۔ اس مرض میں پلاک بازوؤں یا ٹانگوں کی شریانوں میں جمع ہو جاتا ہے۔ اس کی نسبتاً کم عام وجوہات یہ ہیں:
٭ خون کی نالیوں میں سوجن
٭ بازو یا ٹانگوں میں چوٹ
٭ پٹھوں یا لیگامینٹس میں تبدیلیاں
٭ ریڈی ایش کا اثر

خطرناک عوامل
پی اے ڈی کے خطرناک عوامل میں شامل ہیں:
٭ اس مرض، دل کی بیماری یا فالج کی فیملی ہسٹری
٭ ذیابیطس
٭ ہائی بلڈ پریشر
٭ بڑھا ہوا کولیسٹرول
٭ بڑھتی عمر، خصوصاً 65 سال کی عمر کے بعد اور اگر ایتھرو سکلروسس کے رسک فیکٹرز موجود ہوں تو 50 سال کے بعد
٭ موٹاپا
٭ تمباکو نوشی
پیچیدگیاں
ایتھروسکلروسس کی وجہ سے پی اے ڈی کی ممکنہ پیچیدگیاں یہ ہیں:
کریٹیکل لِمب سکیمیا
اس حالت میں زخم یا انفیکشن کی وجہ سے ٹشو ختم ہو جاتے ہیں۔ علامات میں ایسے کھلے زخم شامل ہیں جو ٹھیک نہیں ہوتے۔ ایسے میں متاثرہ عضو کاٹنا پڑ سکتا ہے۔
فالج اور دل کا دورہ
شریانوں میں پلاک جمع ہونے سے دل اور دماغ کو خون پہنچانے والی نالیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ اس سے فالج یا دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
٭ تمباکو نوشی ترک کریں
٭ چینی، ٹرانس فیٹس اور سیرشدہ چکنائیوں کی حامل غذائیں کم کھائیں
٭ باقاعدگی سے ورزش کریں۔ اپنے معالج سے مشورہ کریں کہ آپ کے لیے کس قسم کی اور کتنی ورزش مناسب ہے
٭ وزن کو صحت مند حد میں رکھیں
٭ بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھیں
٭ اچھی اور پرسکون نیند لیں
٭ ذہنی دباؤ کم کریں
تشخیص
معالج علامات اور میڈیکل ہسٹری کا جائزہ لے گا۔ مرض کی تشخیص یا وجوہات جاننے کے لیے مندرجہ ذیل ٹیسٹ تجویز کیے جا سکتے ہیں:
بلڈ ٹیسٹ
کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کے لیے خون کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ یہ امراض پی اے ڈی کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔
اے بی آئی
اینگل-بریکیئل انڈیکس (اے بی آئی) میں ٹخنے کے بلڈ پریشر کا بازو کے بلڈ پریشر سے موازنہ کیا جاتا ہے۔ مریض کو ٹریڈمل پر چلنے کے لیے کہا جا سکتا ہے۔ ورزش سے پہلے اور فوراً بعد بلڈ پریشر کی پیمائش کی جاتی ہے تاکہ چلنے کے دوران شریانوں کی حالت معلوم کی جا سکے۔
الٹراساؤنڈ
ڈوپلر الٹراساؤنڈ خاص قسم کا الٹراساؤنڈ ہے جو بند یا تنگ شریانوں کی نشاندہی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
انجيو گرافی
اس ٹیسٹ میں امیجنگ اور ایک خاص رنگ (ڈائی) استعمال کیا جاتا ہے تاکہ شریانوں میں رکاوٹوں کا پتہ چل سکے۔ ڈائی خون کی نالی کے ذریعے دی جاتی ہے۔ اس سے شریانیں تصاویر میں زیادہ واضح نظر آتی ہیں۔
علاج
پیریفرل آرٹری ڈیزیز کے علاج کے مقاصد یہ ہیں:
٭ علامات (مثلاً ٹانگ کا درد) کم کرنا تاکہ آپ آرام سے ورزش وغیرہ کر سکیں
٭ شریانوں کی صحت کو بہتر بنانا تاکہ دل کے دورے، فالج اور دیگر پیچیدگیوں کا خطرہ کم کیا جا سکے
پی اے ڈی کے علاج میں تین آپشنز استعمال ہوتے ہیں۔ ان میں طرزِ زندگی میں تبدیلیاں، ادویات اور سرجری شامل ہیں۔
طرزِ زندگی میں تبدیلیاں
مرض کے ابتدائی مرحلے میں طرزِ زندگی میں تبدیلیاں علامات کو بہتر بنانے میں مددگار ہو سکتی ہیں۔ اس کے لیے ان ہدایات پر عمل کریں:
٭ سگریٹ نوشی اور تمباکو کی دیگر مصنوعات سے پرہیز
٭ باقاعدہ ورزش
٭ صحت مند غذا کا استعمال
ادویات
اگر پی اے ڈی کی علامات یا پیچیدگیاں ہوں تو ان دواؤں کی ضرورت ہو سکتی ہے:
سٹیٹنز (statins)
یہ دوائیں برے کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) کو کم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ یہ شریانوں میں پلاک جمع ہونے کو روکتی ہیں۔ اس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
بلڈ پریشر کی ادویات
ہائی بلڈ پریشر سے شریانیں سخت اور کم لچکدار ہو جاتی ہیں۔ اس سے ان میں خون کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے۔ بلڈ پریشر کی ادویات اس مرض کو بھی کنٹرول کرتی ہیں۔
شوگر کی دوائیں
بڑھی ہوئی بلڈ شوگر پیریفرل آرٹری ڈیزیز کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ اس لیے شوگر کے مریض اپنی ادویات باقاعدگی سے استعمال کریں۔
خون جمنے کو روکنے والی ادویات
خون کا کم بہاؤ خون جمنے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ ایسے میں اسپرین یا دیگر دوائیں استعمال کی جا سکتی ہیں۔
ٹانگوں کے درد کی دوا
اس کے لیے ایک دوا استعمال ہوتی ہے جو خون کا بہاؤ بہتر بناتی ہے۔
سرجری یا دیگر پروسیجرز
علاج کے لیے بعض اوقات سرجری یا کسی اور پروسیجر کی ضرورت ہوتی ہے:
تھرمبولیٹک تھراپی
اگر خون کا لوتھڑا شریان کو بند کر رہا ہو تو متاثرہ شریان میں دوا ڈال کر لوتھڑے کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
انجيو پلاسٹی اور سٹینٹ
اگر تنگ شریان کی وجہ سے ٹانگوں میں پی اے ڈی کا درد ہو رہا ہو تو یہ پروسیجر مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک چھوٹے غبارے والا کیتھیٹر شریان میں ڈالا جاتا ہے۔ یہ غبارے کو پھلا کر شریان کو کھلا کر دیتا ہے تاکہ خون کے بہاؤ میں بہتری آئے۔ شریان میں سٹینٹ بھی لگایا جا سکتا ہے تاکہ اسے کھلا رکھا جا سکے۔
بائی پاس سرجری
مکمل یا جزوی طور پر بند شریان کو بائی پاس کر کے سرجری کے ذریعے نیا راستہ بنایا جاتا ہے۔ سرجن جسم کے کسی اور حصے سے خون کی صحت مند نالی نکال کر اسے متاثرہ شریان کے نیچے جوڑ دیتا ہے۔ یہ نیا راستہ خون کا بہاؤ بہتر بناتا ہے۔

احتیاطی تدابیر اور گھریلو علاج
پی اے ڈی کو مینج کرنے اور علامات کو بڑھنے سے روکنے کے لیے درج ذیل تدابیر اختیار کریں:
٭ تمباکو نوشی شریانوں کو نقصان پہنچاتی اور پی اے ڈی کے خطرے کو بڑھاتی ہے۔ اس لیے اس سے پرہیز کریں۔ اگر اس عادت کو ترک کرنے میں مشکل ہو رہی ہو تو مدد کے لیے معالج سے مشورہ کریں
٭ ورزش بازوؤں اور ٹانگوں میں خون کا بہاؤ بہتر کرتی ہے۔ اس لیے یہ پیریفرل آرٹری ڈیزیز کے علاج کا ایک اہم حصہ ہے۔ عام طور پر ماہرین صحت پی اے ڈی کے مریضوں کو سپروائزڈ ایکسرسائز تھیراپی تجویز کرتے ہیں۔ اس میں ورزش اور مریض کے لیے آگاہی، دونوں شامل ہیں۔ اس پروگرام کے ذریعے مریض درد کے بغیر چل پھر سکتا ہے
٭ متوازن غذا کھائیں۔ اپنی خوراک میں پھل، سبزیاں اور مکمل اناج شامل کریں۔ چینی، نمک اور سیرشدہ چکنائی کی مقدار کم کریں۔
٭ ادویات کے لیبل چیک کریں، اس لیے کہ سوڈو فیڈرین (ایڈول کولڈ اور سائی نس، کلیرٹین ڈی یا دیگر) پر مشتمل چیزیں خون کی نالیوں کو تنگ کر سکتی ہیں
٭ ٹانگوں کی پوزیشن چیک کریں۔ سوتے وقت سر اونچا رکھیں
٭ ٹانگوں کو دل کی سطح سے نیچے رکھنے سے درد میں کمی ہو سکتی ہے۔ بعض لوگوں کو بیڈ پر بیٹھتے ہوئے ٹانگیں لٹکانے یا چلنے سے عارضی طور پر درد کم محسوس ہوتا ہے
پاؤں کی دیکھ بھال
اس بیماری کی وجہ سے پیروں اور ٹانگوں پر زخم اور چوٹیں ٹھیک ہونے میں وقت لیتی ہیں۔ خاص طور پر اگر آپ کو پی اے ڈی کے ساتھ ذیابیطس بھی ہو تو دیکھ بھال اور بھی اہم ہو جاتی ہے۔ اس کے لیے:
٭ پاؤں روزانہ دھوئیں اور انہیں مکمل طور پر خشک کریں
٭ پاؤں پر موئسچرائزر لگائیں تاکہ جلد پھٹنے سے بچ سکے۔ پھٹی ہوئی جلد انفیکشن کا سبب بن سکتی ہے۔ انگلیوں کے درمیان موئسچرائزر نہ لگائیں ورنہ فنگل انفیکشن بڑھ سکتا ہے
٭ خشک جرابیں اور اچھی طرح فٹ ہونے والے جوتے پہنیں
٭ اگر پاؤں میں فنگل انفیکشن (جیسے ایتھلیٹ فٹ) ہو تو جلد علاج کروائیں
٭ ناخن تراشتے وقت احتیاط کریں تاکہ کوئی زخم نہ ہو
٭ اپنے پاؤں روزانہ چیک کریں کہ کہیں ان میں زخم، چوٹ یا کوئی اور مسئلہ تو نہیں۔ اگر ایسا ہو تو فوراً معالج سے رابطہ کریں۔
٭ اگر آپ کو بنینز(bunions)، کارنز (corns) یا کالسز(calluses) کا مسئلہ ہو، تو پاؤں کے ڈاکٹر (پوڈیاٹرسٹ) سے علاج کروائیں۔ بنینز پیروں کے انگوٹھے کے جوڑ پر ہڈی کی گانٹھ، کارکنز پاؤں کی جلد پر سخت اور گول گومڑ اور کالسز جلد کی سخت اور موٹی تہہ کو کہتے ہیں۔ یہ تینوں مسائل عام طور پر پیروں پر زیادہ دباؤ یا رگڑ کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں
اپوائنٹمنٹ کی تیاری
اگر آپ کو پیریفرل آرٹری ڈیزیز کی علامات ہوں تو معائنے کے لیے ڈاکٹر سے اپوائنٹمنٹ لیں۔ آپ کو شریانوں کی بیماریوں میں مہارت رکھنے والے ڈاکٹر یعنی ویسکولر سپیشلسٹ سے رجوع کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر سے ملاقات سے قبل یہ کام ضرور کر لیں:
٭ معلوم کریں کہ کیا اپوائنٹمنٹ سے پہلے کچھ خاص ہدایات پر عمل کرنا ضروری تو نہیں، جیسے غذا کی کوئی خاص پابندی وغیرہ۔ کولیسٹرول کے ٹیسٹ سے پہلے کھانے پینے سے پرہیز کی ہدایت دی جا سکتی ہے
٭ اپنی تمام علامات نوٹ کریں، خواہ وہ پیریفرل آرٹری ڈیزیز سے متعلق نہ بھی لگتی ہوں
٭ اپنی موجودہ طبی حالتوں اور دل کی بیماری کی فیملی ہسٹری نوٹ کریں
٭ تمام دواؤں، بشمول سپلیمنٹس اور بغیر نسخے کی ادویات کے نام اور خوراک کی تفصیل لکھیں
٭ اگر ممکن ہو تو کسی دوست یا رشتہ دار کو ساتھ لے جائیں تاکہ ملاقات کی تفصیلات یاد رکھنے میں مدد مل سکے
ڈاکٹر سے سوالات
٭ میری علامات کی بڑی ممکنہ وجہ کیا ہے؟
٭ کیا اس کے دیگر ممکنہ اسباب بھی ہیں؟
٭ مجھے کون سے ٹیسٹ کروانا ہوں گے۔ کیا ان کے لیے کسی خاص تیاری کی ضرورت ہے؟
٭ کیا پیریفرل آرٹری ڈیزیز عارضی ہے یا دائمی؟
٭ علاج کے آپشنز کیا ہیں اور آپ کس کا مشورہ دیتے ہیں؟
٭ تجویز کردہ علاج کے کیا مضر اثرات ہیں؟
٭ کیا اس علاج کا کوئی متبادل بھی موجود ہے؟
٭ کیا میں خود کچھ کر سکتا ہوں جو میری صحت کو بہتر بنا سکے؟
٭ میں دیگر طبی حالتوں کو اس کے ساتھ کیسے سنبھالوں؟
٭ کیا آپ کے پاس کوئی تحریری مواد ہے جسے میں اپنے ساتھ لے جا سکوں۔
٭ کیا آپ کسی ویب سائیٹ کے بارے میں راہنمائی کر سکتے ہیں جس سے میں مزید معلومات حاصل کر سکوں؟
اگر آپ کے ذہن میں کوئی اور سوال ہو تو وہ بھی ضرور پوچھیں۔
ڈاکٹر کے سوالات
٭ آپ کی علامات کب شروع ہوئیں؟
٭ کیا علامات ہمیشہ موجود رہتی ہیں یا وقفے وقفے سے آتی ہیں؟
٭ علامات کی شدت کتنی ہے؟
٭ کیا ورزش کرنے پر علامات بگڑ جاتی ہیں؟
٭ کیا آرام کرنے پر علامات بہتر ہو جاتی ہیں؟
٭ کیا آپ نے کبھی تمباکو نوشی کی؟ اور اگر کی تو کتنی بار؟