ماہرین کے مطابق رمضان میں السر اور تیزابیت کے مریضوں کو طبی معائنہ ضرور کرانا چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ رمضان کے وسط کے بعد ان میں پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ السر کے دائمی مریض روزے سے پہلے اور دورانِ رمضان دو بار معائنہ کرائیں۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد شعیب شفیع کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے صدر ہیں۔ انہوں نے روزے کے دوران السر کی پیچیدگیوں پر تحقیق کی ہے۔ ان کے مطابق دوا کے بغیر روزہ رکھنے والے مریض شدید خون بہنے، معدے میں رکاوٹ اور السر پھٹنے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ زیادہ تر پیچیدگیاں رمضان کے 20ویں روزے کے بعد سامنے آتی ہیں۔ سگریٹ نوشوں میں خون بہنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
السر معدے کی جھلی میں زخم پیدا کرتا ہے۔ اس کی وجہ ہائیڈرو کلورک ایسڈ، ذہنی دباؤ اور درد کم کرنے والی دوائیں ہو سکتی ہیں۔ زیادہ چکنائی والی غذا، اسپرین اور سگریٹ نوشی مرض کو بڑھا سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق رمضان میں السر اور تیزابیت سے بچنے کے لیے روزوں سے پہلے معالج سے مشورہ کریں۔ دواؤں کا شیڈول تبدیل کرائیں۔ مناسب دوا سے روزے کے اثرات کم کیے جا سکتے ہیں۔ تیزابیت بڑھنے سے شدید درد یا خون بہنے کا سامنا ہو سکتا ہے، جو عمر رسیدہ افراد کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔