ماہرین کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں میں صحت کے اشاریے نمایاں طور پر بہتر ہوئے ہیں۔ یہ بات پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) کی ایک تحقیقی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل پینل سروے 30 اضلاع میں 8,621 گھرانوں پر مشتمل تھا۔
سروے میں بتایا گیا کہ زچگی سے قبل نگہداشت 28.5 پوائنٹس بڑھ کر 80.9 فیصد تک پہنچ گئی۔ ماہر عملے کی موجودگی میں زچگیوں کی شرح 88.5 فیصد ریکارڈ ہوئی، جو 69.5 پوائنٹس کا اضافہ ہے۔ گھروں میں پیدائشوں کی شرح 11.6 فیصد رہ گئی، جبکہ ٹی ٹی ویکسینیشن 72.3 فیصد تک بہتر ہوئی۔
بچوں میں غذائی بہتری بھی سامنے آئی۔ قد کی کمی کے شکار بچوں کی شرح 60 سے گھٹ کر 43 فیصد ہو گئی۔ کم وزن بچوں کی شرح 50 سے کم ہو کر 33 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بہتری کے باوجود بلوچستان جیسے علاقوں میں طبی سہولیات اب بھی ناکافی ہیں۔
پی آئی ڈی ای رپورٹ کے مطابق پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل پینل سروے مثبت تبدیلیوں کا مظہر ہے۔ تاہم ماہرین نے خبردار کیا کہ پائیدار بہتری کے لیے دیہی اور پسماندہ علاقوں میں طبی سہولیات کی مساوی فراہمی ناگزیر ہے۔