اقوام متحدہ نے ورلڈ فرٹیلٹی رپورٹ 2024 جاری کی ہے ۔ اس کے مطابق 1994 میں پاکستان میں شرح پیدائش چھ بچے فی عورت تھی۔ اب یہ کم ہو کر 3.6 بچے فی عورت رہ گئی ہے۔ رپورٹ میں 1994ء سے 2024ء تک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر شرح پیدائش میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔ 1970 میں فی عورت اوسط شرح پیدائش 4.8 تھی۔ 2024 میں یہ 2.2 ہو گئی ہے۔ آج خواتین 1990 کے مقابلے میں اوسطاً ایک بچہ کم پیدا کرتی ہیں۔ تب عالمی شرح پیدائش 3.3 تھی۔ 63 ممالک میں رہنے والے 1.8 ارب افراد آبادی میں کمی کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں کچھ اقدامات بھی تجویز کیے گئے ہیں۔ ان میں کم عمری کی شادی پر پابندی، خواتین کے حقوق کے تحفظ اور تولیدی صحت کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مؤثر قوانین شامل ہیں۔
بچوں کی شرح پیدائش کا ان کی نگہداشت صحت سے براہ راست تعلق ہے۔ پاکستان میں شرح پیدائش میں کمی یقیناً خوش آئند ہے، تاہم اب بھی یہ دنیا کے اکثر ممالک سے زیادہ ہے۔