ماہرین کے مطابق پاکستان رواں سال ایچ آئی وی کیسز کی ریکارڈ سطح کے قریب ہے۔ پہلے نو ماہ میں 10,000 سے زائد نئے تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ سال کے آخر تک یہ تعداد 14,000 سے تجاوز کر سکتی ہے۔ گزشتہ سال 13,001 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، جو ایک سال میں اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
حکام کے مطابق ایچ آئی وی کیسز میں اضافہ زیادہ تر اتفاً کسی ٹیسٹ کے موقع پر سامنے آیا۔ پاکستان میں خطرے کے حامل گروپ یا سیکس ورکرز کے لیے لازمی ٹیسٹنگ کا کوئی قانون موجود نہیں۔ اس کی وجہ سے ہزاروں افراد بغیر تشخیص یا علاج کے رہ جاتے ہیں، اور مرض کے پھیلاؤ کا سبب بنتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ایچ آئی وی کے شکار افراد کی تعداد تقریباً 370,000 ہے۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ ان میں سے صرف 55,000 افراد علاج کر رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر فوری سکریننگ اور بچاؤ کے اقدامات نہ کیے گئے تو ان سے یہ مرض پورے ملک میں پھیل سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹیسٹنگ، بروقت علاج اور حفاظتی اقدامات کے بغیر وبا کو کنٹرول کرنا ممکن نہیں۔