وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں پینے کا آلودہ پانی استعمال کرنے سے ہو رہی ہیں۔ ان کے مطابق سیوریج کے پانی کی صفائی کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں۔ اس وجہ سے آلودہ پانی پینے کے صاف پانی میں شامل ہو رہا ہے۔ وہ این آئی ایچ میں منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت سے کراچی تک عوام آلودہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ پینے کا آلودہ پانی صحت عامہ کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے۔
کانفرنس میں بیماریوں کی نگرانی، لیبارٹری نظام، خوراک اور غذائیت اور پالیسی سازی و تحقیق پر سیشنز ہوئے۔ این آئی ایچ کے سربراہ ڈاکٹر محمد سلمان نے کہا کہ یہ کانفرنس پاکستان کی صحت عامہ کی حکمت عملی کو مضبوط بنانے میں مدد دے گی۔
Tags: پینے کا آلودہ پانی