ملک کے شمالی علاقوں میں تباہ کن سیلاب کے باعث کم از کم 222 افراد فوت ہو گئے ہیں۔ خیبر پختونخواہ میں 210 اور گلگت بلتستان میں 12 افراد جان سے گئے۔ آزاد کشمیر میں نو افراد جان بحق اور چار زخمی ہوئے۔ بونیر میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا جہاں 91 افراد جاں بحق ہوئے۔ سوات، مانسہرہ، بٹگرام اور بجور میں بھی متعدد اموات رپورٹ کی گئیں۔ ان میں زیادہ تر مرد شامل ہیں، لیکن بچے اور خواتین بھی متاثر ہوئیں۔
صوبائی حکومت نے متاثرہ اضلاع میں ریسکیو آپریشنز کے لیے کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ ریسکیو ہیلی کاپٹرز سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں پانچ افراد بھی جاں بحق ہوئے۔
گلگت بلتستان کے ایک گاؤں میں کئی گھر بہہ گئے۔ آزاد کشمیر کے علاقے رتی گلی میں 700 سے زائد سیاح محفوظ مقام پر منتقل کیے گئے۔ متاثرہ اضلاع میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ خطرناک مقامات سے دور رہیں، اور امدادی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔