پنجاب کے ماحول کو زہریلے دھوئیں سے پاک کرنے کے لیے گرینڈ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ محکمۂ ماحولیات کے ترجمان کے مطابق صوبے بھر میں ایندھن کا معیار چیک کیا جائے گا۔ ہر ماہ ہر پیٹرول پمپوں پر ایندھن کا معائنہ ہو گا۔
ترجمان کے مطابق زگ زیگ ٹیکنالوجی نہ رکھنے والے بھٹوں کو پہلے ہی گرایا جاچکا ہے۔ صنعتوں میں زہریلے دھوئیں کی مانیٹرنگ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پہلے جدید ٹیکنالوجی اور ڈرونز کے ذریعے دھواں پھیلانے والی گاڑیوں کی مانیٹرنگ کی گئی۔ اب غیر معیاری ایندھن کا استعمال روکنے کے لیے قانونی اور انتظامی اقدامات کا آغاز کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کی فیول کوالٹی لیبارٹریز سے تیل کا کیمیائی تجزیہ ہو گا۔ اس کی جانچ پڑتال اوگرا کی طرف سے ایندھن کے طے کردہ معیار کے مطابق ہو گی۔ غیر معیاری پیٹرول اور ڈیزل فروخت نہ کرنے والے پمپوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ اس کا اطلاق صنعت، زراعت، گاڑیوں اور بھَٹوں سمیت تمام شعبوں پر ہو گا۔
فضا میں پایا جانے والا دھواں سانس کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ تاہم معاملہ یہیں تک محدود نہیں۔ ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی تواتر سے برقرار رہے تو یہ طبعی عمر گھٹانے کا بھی سبب بن سکتی ہے۔ اس لیے ماحول کو زہریلے دھوئیں سے پاک کرنا اشد ضروری ہے۔