ماہرین کے مطابق کمر درد کے لیے غیر جراحی علاج میں سے صرف 10 فیصد ہی مؤثر ہیں۔ باقی یا تو بے اثر ہیں یا بہت معمولی فائدہ دیتے ہیں۔ اس کا انکشاف ایک عالمی جائزے میں ہوا ہے۔
تحقیقی جائزے کے مطابق برطانیہ میں ہر 10 میں سے 6 افراد کو کبھی نہ کبھی کمر میں درد ہوتا ہے۔ شدید درد حرکت میں رکاوٹ اور روزمرہ کاموں میں مشکل پیدا کرتا ہے۔ کچھ لوگ چند ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں جبکہ کچھ برسوں اس سے متاثر رہتے ہیں۔
کمر درد میں جراحی اور غیر جراحی علاج کے مختلف طریقے استعمال ہوتے ہیں۔ ان میں پین کلرز، مساج، سوزش کم کرنے والی ادویات، لیزر تھیراپی اور ریڑھ کی ہڈی کا علاج عام ہیں۔ تحقیق کے مطابق 56 میں سے صرف 6 علاج کسی حد تک مددگار ہیں۔
ماہرین کے مطابق، شدید کمر درد میں صرف این ایس اے آئی ڈی مددگار ہیں۔ دائمی درد میں ورزش، ریڑھ کی ہڈی کی تھیراپی، ٹیپنگ، اینٹی ڈپریسنٹس اور ٹی آر پی وی 1 دوائیں کچھ فائدہ مند ہیں۔
ورزش، گلوکو کورٹیکائیڈ انجیکشن اور پیراسیٹامول شدید کمر درد میں مؤثر نہیں۔ اینٹی بائیوٹکس اور اینستھیٹکس بھی فائدہ نہیں دیتے۔ بعض علاج نقصان دہ بھی ہو سکتے ہیں۔ ایکسٹرا کورپوریل شاک ویو تھیراپی اور کولشیسین دوا درد بڑھا سکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فزیو تھیراپی اور ورزش زیادہ مددگار ہیں۔ دیگر طریقے تبھی مؤثر ہوتے ہیں جب ورزش کے ساتھ کیے جائیں۔