Vinkmag ad

ناک میں بڑھا ہوا گوشت ناک میں دم

ناک ہمارے جسم کا نہایت اہم عضو ہے جو سانس لینے اور سونگھنے کے علاوہ فلٹر کا کام بھی کرتی ہے ۔اس میں موجود بال اور نمی پیدا کرنے والے غدود گردوغبار اورجراثیم کو پھیپھڑوں تک پہنچنے سے روکتے ہیں۔کچھ لوگوں کی ناک اکثر بند رہتی ہے جس کا عام سبب ناک میں گوشت کابڑھ جانا ہی ہے ۔یہ گوشت ناک کی ایک یا دونوں اطراف میں بڑھا ہوا ہو سکتا ہے۔ماہرین کی آراء کی روشنی میں صبا عمران کی ایک معلومات افزاء تحریر


میری دوست عالیہ کو گزشتہ ایک ماہ سے نا ک بند ہونے کی شکایت تھی جس کی وجہ سے وہ سخت پریشان تھی۔ اس کا خیال تھا کہ اس کا سبب الرجی اور نزلہ زکام ہے۔ جب اس نے ای این ٹی سپیشلسٹ (ماہر امراض کان ناک‘گلا )کو دکھایا تو معلوم ہوا کہ اس کی ناک کا گوشت بڑھا ہوا ہے اور یہی اس کی ناک کی بندش کا سبب تھا۔ عرف عام میں اسے ناک کے غدود کابڑھ جاناکہتے ہیں۔

ناک ہمارے جسم کا نہایت اہم عضو ہے جو سانس لینے اور سونگھنے کے علاوہ فلٹر کا کام بھی کرتی ہے۔ اس میں موجود بال اور نمی پیدا کرنے والے غدود گردوغبار اورجراثیم کو پھیپھڑوں تک پہنچنے سے روکتے ہیں۔ منظر علی میڈیکل سنٹر فیصل آباد کے ای این ٹی سپیشلسٹ ڈاکٹر شاہد ریاض کے مطابق ناک بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو منہ کھول کر سانس لینا پڑتا ہے۔ اس سے ایک طرف حلق خشک ہوجاتا ہے تو دوسری طرف جراثیم کو اندر آنے کا راستہ مل جاتا ہے۔ یوں وہ گلے اور پھیپھڑوں میں انفیکشن پیداکرنے کا سبب بنتے ہیں۔

سبب کیا ہے
ڈاکٹر شاہد کے مطابق ناک کی بندش کا زیادہ بڑا اور عام سبب اس کا گوشت بڑھ جانا ہی ہے۔ یہ گوشت ناک کی ایک یا دونوں اطراف میں بڑھا ہوا ہو سکتا ہے۔ اس کیفیت کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں ناک کی ہڈی کا بڑھا ہوا ہونا‘ بار بار الرجی ہونا(ایسے افراد کی ناک کا گوشت مسلسل سوزش کی حالت میں رہنے کے باعث بڑھ جاتا ہے) اوردواؤں‘ خصوصاً ناک میں ڈالی جانے والی داوؤں کا بے دریغ استعمال شامل ہیں۔ ایسے لوگ بھی دیکھنے میں آتے ہیں جو ہروقت دوا اپنے پاس رکھتے ہیں اور ہرگھنٹے دوگھنٹے بعد ناک میں ڈالتے رہتے ہیں۔ ڈاکٹر شاہد کے بقول یہ طرزعمل بالکل غلط ہے۔ اس سے مریض کو وقتی آرام تو مل جاتا ہے مگر آگے چل کریہ نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

مسے اور گوشت میں فرق
ناک بند رہنے کی دیگروجوہات پر گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ اس کا ایک سبب ناک کا مسہ (nasal polyps)بھی ہے۔ مسہ اور ناک کا گوشت بظاہر ایک جیسے نظر آتے ہیں لیکن مسہ عموماً سفید اور شفاف جبکہ گوشت سرخ رنگ کا ہوتاہے۔ مسہ صرف ایک نتھنے میں ہوسکتا ہے جبکہ گوشت ناک کے دونوں اطراف کا بڑھ سکتا ہے۔ مسہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا رہتا ہے اور علاج میں تاخیر کی صورت میں ناک سے باہر لٹکنے لگتا ہے یا ناک کے پچھلے سوراخوں سے گر کرحلق میں بھی لٹک سکتا ہے۔ اس کے برعکس ناک کا گوشت بہت زیادہ بڑھ جانے کے باوجود حلق میں نہیں لٹک سکتا۔ حلق میں مسے کے لٹکنے کے باعث مریض کو کھانا کھانے میں تکلیف ہوسکتی ہے اور اس کی آواز میں بھی فرق آجاتا ہے۔ مسے کی جڑیں ناک کے گوشت کی طرح نمایاں نہیں ہوتیں بلکہ اندر ہوتی ہیں۔

مرض کا علاج
کچھ لوگوں میں بغیر کسی وجہ کے بھی ناک کا گوشت بڑھ جاتا ہے۔ ایسے میں یہ دیکھنا چاہیے کہ بڑھا ہوا گوشت ناک میں رکاوٹ تو پیدا نہیں کر رہا۔ اگر ایسا ہو تو اس کا علاج کیا جاتا ہے‘ بصورت دیگر اسے نہیں چھیڑا جاتا۔
ڈاکٹر شاہد کے مطابق اگر ناک کا گوشت ہڈی کے ساتھ بڑھا ہوا ہو تو ضروری ہے کہ ہڈی کا بھی علاج کیا جائے۔کچھ معالج ہڈی کو دواؤں کی مدد سے سیدھا کرنے اور بڑھے ہوئے گوشت کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس طرح کا علاج چھے سے آٹھ مہینے تک ہوتا ہے مگر اکثر صورتوں میں اس سے افاقہ نہیں ہوتا اور مرض کی علامات برقراررہتی ہیں۔ اس کا حل صرف آپریشن ہی ہے۔‘‘

ان کے بقول ناک کی سرجری عموماً تین طرح کی ہوتی ہے۔
لیزرسرجری(Laser Surgery) میں لیزر کی مدد سے ناک کے بڑھے ہوئے گوشت کو سکیڑ دیاجاتا ہے۔ اس طرح سانس لینے کی راہ ہموار ہوجاتی ہے۔ دوسری طرح کی سرجریز میں اوزاروں کی مدد سے ناک کے بڑھے ہوئے گوشت کو باہر کی طرف دھکیل دیاجاتا ہے۔ اس سے سانس لینے کے لئے ناک میں کافی جگہ بن جاتی ہے۔ تیسری سرجری روایتی نوعیت کی ہے جس میں تیز دھار بلیڈ کی مدد سے کٹ لگا کر ناک کا بڑھا ہوا گوشت کاٹ دیاجاتا ہے۔

سرجری کے بعد ممکنہ مسائل
ڈاکٹر شاہد ریاض کے بقول ناک کی سرجری کے بعد بعض مسائل پیداہوسکتے ہیں جن میں سانس لینے میں دقت ‘کچھ دواؤں سے الرجی‘ ناک سے خون بہنا‘ انفیکشن‘ناک پر زخم کا نشان رہ جانا‘سونگھنے کی حس کا متاثر ہونا‘ناک کی جلد کا سُن ہوجانااور سرجری کے بعد دوبارہ گوشت بڑھ جانے کے امکانات شامل ہیں ۔ان میں سے چند یا یہ تمام پیچیدگیاں جنم لے سکتی ہیں۔

سرجری کے بعد ناک اس وقت تک بند رہتا ہے جب تک اس کی اندرونی سوزش مکمل طور پر ختم نہ ہوجائے۔مریض کی کیفیت کے مطابق اُسے اسی دن یادو سے تین دنوں میں ہسپتال سے فارغ کردیا جاتا ہے‘ تاہم مکمل آرام آنے میں دو سے تین ماہ لگ سکتے ہیں۔
نمک ‘جراثیم کش صلاحیت کا حامل ہوتا ہے۔ اس لئے ناک میں نمک ملے پانی کے چند قطرے ڈالنے سے وہ کھل جاتی ہے۔ یہ بازار میں دستیاب سپرے کی طرح کا م کرتا ہے ۔بھاپ لینے سے بھی بہت افاقہ ہوتا ہے ۔

اگر ناک کا گوشت بڑھے ہوئے ہونے کی وجہ سے آپ کا ناک اکثر بند رہتا ہو تو اس کا فوری علاج کریں‘ ورنہ آپ کی ناک، خطرناک ثابت ہو کر آپ کی ناک میں دم سکتی ہے ۔

Vinkmag ad

Read Previous

جنہیں اپنی شکل پسند نہیں

Read Next

کچی شراب‘ خطرہ جان کیوں

Leave a Reply

Most Popular