نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) نے سموگ میں اضافہ تشویشناک قرار دیتے ہوئے ہیلتھ ایڈوائزری جاری کی ہے۔ این ایچ اے کے مطابق پنجاب اور پوٹھوہار کے میدانی علاقوں میں فضائی معیار شدید متاثر ہو رہا ہے۔ وسطی اور جنوبی پنجاب کے شہروں میں خطرناک سطحوں تک فضائی آلودگی متوقع ہے۔
لاہور میں اوسط اے کیو آئی 321 ریکارڈ ہوا، جبکہ واہگہ روڈ، گلبرگ اور جوہر ٹاؤن میں بالترتیب 410، 407 اور 406 ریکارڈ ہوئے۔ لاہور عالمی سطح پر فضائی آلودگی کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہے۔ دہلی پہلے نمبر پر رہا جہاں اے کیو آئی 326 ریکارڈ ہوا۔ سیالکوٹ میں اے کیو آئی 405 اور پشاور میں 364 ریکارڈ کیے گئے۔ ادارے نے گوجرانوالہ، ملتان، لاہور، بہاولپور، فیصل آباد، سرگودھا، ڈی جی خان اور ساہیوال ڈویژنز میں اے کیو آئی انتہائی خراب رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
سموگ میں اضافہ شہریوں کی صحت کے لیے خطرے کا باعث بن رہا ہے۔ اس تناظر میں بچوں، بزرگوں اور سانس یا دل کے امراض والے افراد کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ماسک پہننا، گھروں کی کھڑکیاں بند رکھنا اور اندرونی فضائی آلودگی سے بچاؤ کے اقدامات لازمی قرار دیے گئے ہیں۔ شہریوں کو غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔