ماہرین امراض جلد کے مطابق ٹیٹو کی سیاہی لمف نوڈز میں جمع ہو سکتی ہے۔ محققین کے مطابق اگر ٹیٹو مٹا دیا جائے، تو بھی اس کی سیاہی لمف نوڈز میں عمر بھر رہتی ہے۔ یہ بات ”پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز” میں شائع ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
دنیا میں اوسطاً ہر پانچواں شخص اپنی جلد پر ٹیٹو بنواتا ہے۔ حالیہ تحقیق میں اس کا تعلق ٹیٹوز کو لیمفوما کینسر سے بھی سامنے آیا ہے۔ بڑے ٹیٹو رکھنے والوں میں یہ خطرہ تین گنا زیادہ پایا گیا۔
محققین نے خبردار کیا کہ ٹیٹو کے ممکنہ خطرات پر عوامی آگاہی ضروری ہے۔ ان کے بقول یہ نتائج پالیسی سازوں اور عوام کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں تاکہ صحت کے خطرات کم کیے جا سکیں۔
Tags: ٹیٹو کی سیاہی