سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی طرف سے قومی ذیابیطس مہم کامیابی سے چلائی گئی۔ یہ ذیابیطس کے حوالے سے پاکستان کی سب سے بڑی مفت سکریننگ مہم تھی۔ اس میں 1.13 لاکھ افراد کے شوگر ٹیسٹ کیے گئے۔ دو ہفتے جاری رہنے والی مہم سندھ، پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں 450 سے زائد ہسپتالوں کے تعاون سے چلائی گئی۔
سکریننگ کے دوران 10 فیصد شرکاء میں پہلی دفعہ ذیابیطس کی تشخیص ہوئی۔ ذیابیطس کے 70 فیصد مریضوں میں شوگر لیول کی مینجمنٹ بہتر نہ تھی۔ یہ صورت حال اس مرض کے بارے میں آگاہی اور طویل مدتی دیکھ بھال کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
سٹیٹ لائف کے سی ای او شوکت جاوید حسین نے کہا کہ بہت سے لوگوں کو شوگر ہے لیکن وہ اس سے آگاہ نہیں۔ اس لیے ذیابیطس کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ ابتدائی تشخیص کو فروغ دے کر صحت پر طویل مدتی اخراجات کم کیے جا سکتے ہیں۔ سٹیٹ لائف کی طرف سے قومی ذیابیطس مہم اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔