Vinkmag ad

ہیلتھ یونٹس کو ضم کرنے، خالی آسامیاں ختم کرنے کا منصوبہ

ہیلتھ یونٹس کو ضم کرنے، خالی آسامیاں ختم کرنے کا منصوبہ- شفا نیوز

حکومت کی جانب سے وزارتوں اور ڈویژنوں کو کفایت شعاری کے اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے تحت ہیلتھ یونٹس کو ضم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ تین سالوں سے خالی آسامیاں ختم کر دی جائیں گی۔

تفصیلات کے مطابق ایمبولینسز، طبی آلات والی گاڑیوں، آگ بجھانے والی گاڑیوں اور سالڈ ویسٹ گاڑیوں وغیرہ کے علاوہ گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہوگی۔ نئی آسامیاں تخلیق کرنے پر بھی پابندی ہو گی۔ سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔

الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل کو پاکستان نرسنگ اینڈ مڈوائفری کونسل میں ضم کر دیا جائے گا۔ نیشنل کونسل آف ہومیوپیتھی اور نیشنل کونسل آف طب کو ملا کر نیشنل کونسل آف ٹریڈیشنل، آلٹرنیٹو اینڈ کمپلیمنٹری میڈیسن تشکیل دی جائے گی۔ ہیومن آرگنز ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی اور اسلام آباد بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی میں ضم کر دیا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں 80 سے زائد ملازمتوں کی کمی ہو گی۔ حکومت کو توقع ہے کہ ہیلتھ یونٹس کو ضم کرنے سے انتظامی اخراجات کم کرنے میں مدد ملے گی۔

شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، ہیلتھ سروسز اکیڈمی اور فیڈرل میڈیکل کالجز کو برقرار رکھا جائے گا۔ تاہم ایک سال میں انہیں اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ہیلتھ ڈیٹا سینٹر، انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن اینڈ ہیلتھ اور سینٹر فار انوائرمنٹ اینڈ آکوپیشنل ہیلتھ کو سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کے تحت رکھا جائے گا۔ اس کی وجہ سے 550 سے زائد سیٹیں ختم ہو جائیں گی۔ وفاقی حکومت کا ٹی بی سنٹر راولپنڈی پنجاب حکومت کو منتقل کر دیا جائے گا۔

Vinkmag ad

Read Previous

آٹھ سالہ بچی کے پیٹ سے بالوں کا گچھا برآمد

Read Next

معدے کی تیزابیت

Leave a Reply

Most Popular