پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے کہا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں حکومت نے 15 بار ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ اس سے زندگی بچانے والی دوائیں عام لوگوں کی پہنچ سے باہر ہو گئی ہیں۔
پی ایم اے کی طرف سے ”ہیلتھ آف دی نیشن رپورٹ 2025” پیش کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مہنگی ادویات، بیماریوں کے بڑھتے کیسز اور صحت کے لیے کم رقم مختص کرنے سے صحت کا نظام متاثر ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات انتہائی ناکافی ہیں۔ متوسط طبقہ مشکلات کا شکار ہے اور بہت سے لوگ بنیادی علاج بھی نہیں کرا سکتے۔ 2024 میں 1 کروڑ 10 لاکھ پاکستانی طبی اخراجات کے باعث غربت کا شکار ہوئے۔
رہنماؤں نے کہا کہ فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان میں صحت کا نظام تباہ ہو سکتا ہے۔ لاکھوں لوگ علاج کے بغیر رہ جائیں گے۔ ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم نے حکومت سے یونیورسل ہیلتھ کوریج شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری طرف پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے 262 ضروری ادویات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔