پشاور کی ایک لیبارٹری کے میڈیکل ٹیسٹوں میں شدید بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ لیب ٹیسٹوں میں بے ضابطگیاں بسلسلہ روزگار خلیجی ممالک جانے والوں کے ریکارڈ میں پائی گئی ہیں۔ محکمہ صحت کے حکام نے لیبارٹری سیل کر دی ہے۔
پشاور اور اس کے آس پاس کے علاقوں سے لیبرز کی بڑی تعداد ان ممالک میں جاتی ہے۔ بھرتی کے عمل کا ایک حصہ لیبارٹری ٹیسٹ ہیں جو خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کی منظور شدہ لیبارٹریوں میں ہوتے ہیں۔ میڈیکل ڈائیگناسٹک سینٹر بھی ایسی ہی ایک لیبارٹری ہے۔ شکایات ملنے پر محکمہ صحت کے حکام نے جمعہ کو اس کا اچانک دورہ کیا۔ ریکارڈ کے معائنے کے دوران ردو بدل کے کیسز سامنے آئے۔ بے ضابطگیاں ثابت ہونے پر لیبارٹری کو سیل کر دیا گیا۔ بدعنوانی کی مزید تحقیقات اور قانونی کارروائی کے لیے کیس صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔
ٹیسٹوں کے دوران بعض اوقات کچھ ایسی چیزیوں کی نشاندہی ہوتی ہے جو بھرتی میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ ایسے میں لیبارٹریوں کے اندر کچھ بدعنوان عناصر رشوت لے کر سیمپل یا رزلٹ تبدیل کر دیتےہیں۔ لیب ٹیسٹوں میں بے ضابطگیاں نہ صرف کرپشن بلکہ ملک کی بدنامی کا بھی باعث بنتی ہیں۔