Vinkmag ad

پھیپھڑوں کا کینسر

پھیپھڑوں کا کینسر-شفانیوز

سانس لینا زندگی کی علامت ہے۔ اگر کسی شخص کو چند منٹ تک آکسیجن نہ ملے تو اس کی موت ہو سکتی ہے۔ اس ضمن میں سب سے اہم کردار پھیپھڑوں کا ہے۔ جب ہم سانس لیتے ہیں تو یہ ہوا میں موجود آکسیجن کو خون تک پہنچاتے ہیں۔ اسی طرح خون سے کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کر کے اسے جسم سے خارج کرتے ہیں۔ ان کی بیماریوں میں سے ایک پھیپھڑوں کا کینسر ہے۔ یہ بیماری کسی بھی عمر میں ہو سکتی ہے تاہم 40 سال سے زائد عمر کے افراد میں اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

یہ سرطان  دو طرح کا ہوتا ہے۔ ایک وہ جو پھیپھڑوں میں ہی پیدا ہوتا ہے جبکہ دوسرا دیگر اعضاء سے ان تک منتقل ہو کر سرطان زدہ رسولیاں پیدا کرتا ہے۔ دونوں ہی خطرناک ہیں، تاہم اس تحریر میں پہلی قسم سے متعلق تفصیلات دی جا رہی ہیں۔

کینسر کی علامات

مرض کے ابتدائی مراحل میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی۔ جوں جوں رسولی سائز میں بڑھتی ہے علامات بھی ظاہر ہونے لگتی ہیں:

٭ مسلسل (ایک ماہ سے زائد عرصے تک ) یا وقفے وقفے سے خشک کھانسی ہون

٭ کھانسی کے ساتھ یا بلغم میں خون آنا

٭ سانس کا دورانیہ کم ہو جانا یا سانس لینے میں دقت ہونا (یہ دمے اور دیگر امراض کی نشانی بھی ہو سکتا ہے)

٭ آواز آہستہ یا بالکل بند ہو جانا

٭ چھاتی میں درد ہونا

٭ وزن کم ہو جانا

مذکورہ بالا علامات دیگر امراض کے نتیجے میں بھی ظاہر ہو سکتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حتمی نتائج کے لیے کچھ ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔اس لیے مریض کو چاہیے کہ اس شعبے کے معالج سے رابطہ کرے۔

تشخیص کے طریقے

٭ پہلے مرحلے میں چھاتی کا ایکسرے کیا جاتا ہے۔ اگر اس میں کوئی نشان نظر آئے تو پھر سی ٹی سکین کیا جاتا ہے۔ اس سے تقریباً 95 فیصد رسولیاں نظر آ جاتی ہیں۔ سی ٹی سکین سے متعلق تصورات اور اس کی زیادہ قیمت کو مدنظر رکھتے ہوئے عموماً ابتدائی مراحل میں اسے نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔ نتیجتاً کینسر پھیلتا چلا جاتا ہے۔

٭ اگلے مرحلے میں متاثرہ ٹشو کا ٹکڑا لے کر لیبارٹری میں جائزہ لیا جاتا ہے تاکہ سرطان زدہ خلیے کی پہچان ہو سکے۔ یہ (بائیوپسی) کینسر کی تشخیص کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔ اس عمل میں منہ کے ذریعے ایک ٹیوب پھیپھڑوں تک پہنچا کر یا براہ راست سرنج سے متاثرہ حصے کا ٹکڑا لیا جاتا ہے۔

وجوہات کیا ہیں

اس کا باعث بننے والے عوامل یہ ہیں:

تمباکو نوشی

نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ آف امریکہ کے مطابق تمباکو میں 250 قسم کے مضر صحت مادے ہوتے ہیں۔ ان میں سے کم از کم 69 کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔ پھیپھڑوں اور گلے کے کئی امراض میں 24 فیصد کا سبب تمباکو نوشی ہے۔ اگرچہ اس کے باعث ہر فرد کو کینسر نہیں ہوتا لیکن یہ عادت اس کے امکانات میں 35 فیصد اضافہ کرتی ہے۔

امریکہ کے ادارے (United States Preventive Services Task Force) کی گائیڈلائنز کے مطابق 30 سال یا اس سے زائد عرصے تک سگریٹ نوشی کرنے والوں کو چاہیے کہ 55 سال کی عمر کے بعد سی ٹی سکین ضرور کروائیں۔

ریڈان گیس

یہ پھیپھڑوں کے کینسر کی دوسری بڑی وجہ ہے۔ یہ بے رنگ اور بے بو تابکار (radioactive) گیس ہوا میں معمولی مقدار میں پائی جاتی ہے لہٰذا نقصان دہ نہیں ہوتی۔ تاہم جہاں اس کی غیر معمولی مقدار ہو، وہاں زیادہ دیر رہنا پھیپھڑوں کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔

مٹی اور ریت میں یورینیم نامی کیمیکل کی مقدار زیادہ ہو تو ان سے بنی عمارتوں کی دیواروں میں یہ گیس زیادہ بنتی ہے۔ یہ دراڑوں اور سوراخوں سے کمرے میں داخل ہو کر وہاں مقیم افراد کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ تہہ خانوں، غاروں اور زیر زمین کانوں میں بھی زیادہ ہوتی ہے۔

امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق پھیپھڑوں کے سرطان کاسب سے بڑا سبب تمباکو نوشی جبکہ دوسرا یہی گیس ہے۔ اس سے کینسر کی دیگر اقسام بھی پیدا ہو سکتی ہیں۔ انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر نے اسے بچوں میں خون کا کینسر (Leukemia) پیدا کرنے والا عامل شمار کیا ہے۔

کارپینٹرز، رنگ روغن کرنے والے، دھوئیں اور گرد و غبار میں زیادہ وقت گزارنے والے اور وٹامن ای کی کمی کے کے شکار افراد کے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

مرض کا علاج

کینسر کی اس قسم کے علاج کا انحصار اس کی تشخیص پر ہوتا ہے۔ رسولی چھوٹی ہو اور پھیپھڑوں کے درمیان میں نہ ہو تو اسے سرجری کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔ کینسر کے خلیے پھیلے ہوئے نہ ہونے کی صورت میں بھی یہ واحد اور مکمل علاج ہے۔

رسولی پھیل جائے تو کیموتھیراپی اور ریڈی ایشن تھیراپی سے اس کے خلیوں کو مارنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یہ وقتی طور پر فائدہ مند ہے مگر مستقل اور مکمل علاج انتہائی مشکل ہے۔

زندگی ایک خوبصورت نعمت ہے، اسے دھوئیں کی نظر مت کریں۔ سگریٹ کا دھواں محض اسے پینے والوں کو ہی نہیں بلکہ ان کے قریب بیٹھے ہر شخص کو متاثر کرتا ہے۔ اپنے معمولات زندگی میں ایسی مثبت اور صحت مندانہ تبدیلیاں لائیں جو آپ کی توجہ اس سے ہٹا سکیں۔ اس کے علاوہ سرکاری سطح پر بھی سگریٹ نوشی کے خلاف مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ لوگوں کو اس کے برے اثرات سے بچایا جا سکے۔

Vinkmag ad

Read Previous

سرکاری ہسپتالوں کے کلینکس پرائیویٹ ہسپتالوں کو دینے کا فیصلہ

Read Next

قد بڑھانے کے لیے ٹانگوں کی سرجری وبال جان بن گئی

Leave a Reply

Most Popular