دیہی سندھ میں ایک سادہ، اور کم لاگت واٹر فلٹر بچوں کی صحت میں نمایاں بہتری لانے کا سبب بن رہا ہے۔ اسے بطور خاص گھریلو استعمال کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کے استعمال سے آٹھ ماہ کے دوران وزن کی کمی کا سلسہ 20 فیصد گھٹ گیا۔ قد کم بڑھنے کی شرح میں بھی سات فیصد بہتری دیکھی گئی۔
جامشورو کے سیلاب سے متاثرہ علاقے جھنگارا میں فلٹر کے استعمال کی شرح 98 فیصد رہی۔ تقریباً تمام خاندان مستقل طور پر فلٹر شدہ پانی استعمال کرتے رہے۔ یہ نتائج کراچی میں آغا خان یونیورسٹی کے سیمینار "پانی بطور غذائیت” میں پیش کیے گئے۔
یہ کم لاگت واٹر فلٹر بغیر بجلی، ایندھن یا روزانہ کیمیکل کے کام کرتا ہے۔ اس کی سالانہ لاگت پانچ سے آٹھ امریکی ڈالر (تقریباً اڑھائی ہزار روپے) ہے۔ کم آمدنی والے دیہی خاندان اسے آسانی سے استعمال کر سکتے ہیں۔
تحقیق کے مرکزی محقق پروفیسر ظفر فاطمی ہیں۔ ان کے بقول یہ فلٹر اسہال کی روک تھام میں بہت معاون ثابت ہوا ہے۔ اس سے بچوں کو خوراک بہتر طور پر جذب کرنے میں مدد ملی ہے۔سیمینار میں پالیسی پینل نے اس ٹیکنالوجی کو قومی سطح پر نافذ کرنے کے امکانات پر بھی غور کیا۔