صحت خراب ہو تو نیند بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ مگر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی سے دائمی امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس سلسلے میں نیند کی معمولی کمی بھی نقصان دہ ہے۔ اس کا انکشاف طبی جریدے نیچر میڈیسن میں شائع ایک تحقیق میں کیا گیا ہے۔
تحقیق کے لیے 9785 بالغ افراد کی نیند کی عادات کا تجزیہ کیا گیا۔ پھر اس کا موازنہ ان افراد کو لاحق امراض سے کیا گیا۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ کم نیند لینے والوں میں دل کی دھڑکن بڑھنے کا خطرہ زیادہ ہے۔ اس سے قبل کئی سٹڈیز میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ان میں امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ 2 اور دیگر دائمی امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس کا تعلق ڈپریشن، موٹاپے، انگزائٹی اور ہائی بلڈ پریشر سے بھی ہے۔
سات گھنٹوں سے معمولی کم نیند بھی نقصان دہ
اکتوبر 2023 میں کولمبیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بھی اس پر روشنی ڈالی گئی۔ اس کے مطابق نیند کا دورانیہ سات گھنٹے سے معمولی کم ہونا بھی نقصان دہ ہوتا ہے۔ محض چھ ہفتوں تک نیند کی کمی سے دل کی شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس سے خلیے نقصان دہ مالیکیولز کی صفائی میں ناکام رہتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔
نیند کی کمی اور امراض قلب میں تعلق تو پہلے بھی ثابت شدہ تھا۔ تاہم محققین کے مطابق پہلی بار شواہد سے معلوم ہوا کہ نیند کے دورانیے میں معمولی کمی بھی امراض قلب کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کا خطرہ کس حد تک ہوتا ہے، محققین کے مطابق اس پرمزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
پبلک لائبریری آف سائنس (پلوس) میڈیسن جرنل میں بھی اس طرح کی ایک تحقیق شائع ہوئی ہے۔ اس میں برطانیہ کے سرکاری ملازمین کی صحت اور نیند کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے مطابق تقریباً 50 برس کے جو لوگ پانچ گھنٹے یا اس سے کم سو رہے تھے، ان میں سات گھنٹے سونے والوں کی نسبت امراض کا خطرہ 30 فیصد زیادہ تھا۔
ماہرین صحت عموماً سات سے آٹھ گھنٹے کی اچھی نیند تجویز کرتے ہیں۔