خیبر پختونخوا حکومت نے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور نرسوں پر تشدد روکنے کے لئے نیا قانون نافذ کر دیا ہے۔ قانون کا مقصد ہسپتالوں میں تشدد ختم کرنا اور مریضوں کے حقوق کو یقینی بنانا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شاہد یونس نے صوبے کے تمام ہسپتالوں کو اس پر فوری عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔
قانون کے تحت ڈاکٹروں اور نرسوں پر تشدد یا ہسپتال کی املاک کو نقصان پہنچانا قابلِ سزا جرم قرار دیا گیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والے کو تین سال تک قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ نقصان کی تلافی بھی لازمی ہو گی جو متاثرہ ادارے کو دگنی رقم کی صورت میں ادا کرنا پڑے گی۔
محکمہ صحت کے مطابق، ہسپتالوں اور طبی مراکز کو تمام واقعات رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ درج ایف آئی آرز کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں گی تاکہ قانون پر سختی سے عمل درآمد ہو۔ ہسپتالوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ مریضوں یا اہل خانہ کو علاج کی مکمل معلومات فراہم کریں۔
میڈیکل ایسوسی ایشنوں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق اس سے مریضوں کو بلا رکاوٹ علاج کی فراہمی میں مدد ملے گی۔