خیبر پختونخوا حکومت نے امراض کی مانیٹرنگ کے لیے مربوط لیبارٹری نیٹ ورک قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منصوبے کا مقصد صحتِ عامہ کے نظام کو مضبوط بنانا اور وباؤں کی صورت میں بروقت ردِعمل یقینی بنانا ہے۔
پہلے مرحلے میں نیٹ ورک کو سرکاری ہسپتالوں میں رواں سال کے آخر تک فعال کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں نجی ہسپتالوں اور لیبارٹریوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ امراض کی مانیٹرنگ کا یہ نظام پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹری (پی ایچ آر ایل) کی نگرانی میں کام کرے گا۔
محکمہ صحت کے مطابق، 47 ہسپتالوں کی لیبارٹریوں کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔ کووِڈ- 19 کے دوران قائم 12 پی سی آر لیبارٹریاں بھی اس نیٹ ورک کا حصہ بنائی جائیں گی۔ حکام کے مطابق یہ پاکستان کا پہلا مربوط ڈیزیز سرویلنس اینڈ ریسپانس نیٹ ورک ہو گا جو صحتِ عامہ کے خطرات کی بروقت نشاندہی میں مدد فراہم کرے گا۔
Tags: امراض کی مانیٹرنگ