Vinkmag ad

اسلام میں برین ڈیتھ کے بعد اعضاء کے عطیے کی اجازت ہے: علما اور طبی ماہرین

اسلام میں برین ڈیتھ کے بعد اعضاء کے عطیے کی اجازت ہے- شفا نیوز

علما اور طبی ماہرین نے کہا ہے کہ اسلام میں برین ڈیتھ کے بعد اعضاء کے عطیے کی اجازت ہے۔ یہ بات ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام ایک سیمینار میں کہی گئی۔ اس حوالے سے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ موت کے بعد اعضا کا عطیہ جائز ہی نہیں، صدقہ جاریہ بھی ہے۔ تاہم اس کے لیے فرد کی رضامندی اور اخلاقی اصولوں کی پیروی ضروری ہے۔

سیمینار میں یہ آگہی بڑھانے پر زور دیا گیا کہ اسلام میں برین ڈیتھ کے بعد اعضاء کے عطیے کی اجازت ہے۔ اس  کے روحانی فوائد پر بھی بات ہونی چاہیے۔ اسے انسانیت کی خدمت اور جان بچانے کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ راغب حسین نعیمی نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ برین ڈیتھ کی تصدیق کے بعد اعضا کا عطیہ کرنا جائز ہے۔ تاہم وینٹی لیٹر ہٹانے اور عطیے کے سلسلے میں مرنے والے یا اس کی فیملی کی رضامندی ضروری ہے۔ مفتی رمضان سیالوی نے کہا کہ اگر میت کی عزت نفس کا تحفظ کیا جائے تو اعضا کا عطیہ جائز ہے۔

ڈاکٹر راشد بن حمید نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 50,000 زندگیاں اعضا کے عطیے کے ذریعے بچائی جا سکتی ہیں۔ اس لیے اس حوالے سے عوامی آگاہی کی ضرورت ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

الکحل کی عدم برداشت: جسم کا اسے قبول کرنے سے انکار

Read Next

فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے والی عام ترین عادت

Leave a Reply

Most Popular