بچوں کے لئے انٹرنیٹ مکمل پابندی‘ نہ کھلی چھوٹ

ہمارے ہاں کچھ والدین بچوں کوموبائل فون اور انٹرنیٹ کے استعمال کی کھلی چھوٹ دے دیتے ہیں تو کچھ اسے بری چیز قرار دے کر ان پر مکمل پابندی لگا دیتے ہیں۔آج کے دور میں بچوں کو جس چیز سے منع کیا جائے‘ وہ اس کی طرف زیادہ شوق سے لپکتے ہیں اور چوری چھپے وہ کام کرلیتے ہیں۔ ایسے میں بہتر حکمت عملی یہ ہو سکتی ہے کہ انہیں کچھ اصولوں کا تابع بنادیا جائے تاکہ ان کی ضرورت بھی پوری ہوتی رہے اور وہ اس کے برے اثرات سے بھی بچ سکیں۔ ان کے لیے بنائے جانے والے اصول ان کی عمر کے مطابق ہونے چاہئےں‘ اس لئے کہ ہر عمر کے بچوں کی ضرورتیں مختلف ہوتی ہیں۔اس سلسلے میں چندرہنمااصول درج ذیل ہیں:

تین سال تک کے بچے
اکثر مائیں بہت ہی چھوٹے بچوں کو بھی موبائل فون پکڑا دیتی ہیں تاکہ وہ ان کے ساتھ کچھ نہ کچھ کھیلتے رہیں اور وہ خود گھر کے دیگر کام کاج کر سکیں۔ تین سال تک بچوں کو میڈیا ٹیکنالوجی سے مکمل طور پر دور رکھیں۔سکرین سے یہ دوری نہ صرف ان کی دماغی اور پڑھنے کی صلاحیتیں بڑھائے گی بلکہ اہل خانہ کے ساتھ عملی تعلقات قائم کرنے میں معاون ثابت ہو گی اورانہیں جسمانی طور پر سرگرم بھی رکھے گی ۔

 

تین سے چھ سال تک
اس عمر کے بچے بالعموم شوخ اورشرارتی ہوتے ہیں ‘اس لیے اکثر والدین انہیں مصروف کرنے کے لیے انہیں ٹی وی‘موبائل یا آئی پیڈ تھما دیتے ہیں تاکہ وہ انہیں تنگ نہ کریں۔اس عمر میں بچے کو اس کی عمر سے ہم آہنگ پروگرام دکھائیں اور ایپس تجویز کریں۔ان کی عمر کے مطابق چند صحت بخش سرگرمیاں‘ کہانی سنانے کی اپیس‘ڈرائنگ کی سائٹس اور ایپس‘تعلیمی ایپس جیسے الفاظ بنانا‘جملے بنانے اور گنتی سیکھنے کی ایپس وغیرہ ہیں۔ موبائل فون میں والدین کی طرف سے نگرانی (parental control)کاآپشن استعمال کریں اوران کے لیے نامناسب سائٹس ‘گانے اور چینلز وغیرہ بلاک رکھیں۔کمپیوٹر کسی ایسی جگہ رکھیں جہاں سے سب کی آمدورفت ہو۔

چھے سے نو سال تک
اس عمر میں بھی اوپر ذکر کی گئی احتیاطوں کی ضرورت ہوتی ہے ‘البتہ اب آپ بچے کوفون کا درست استعمال سکھانے کی غرض سے ’کھلونافون‘ دے سکتے ہیں ۔اگرآپ انہیں اصل فون دینا چاہیں تو کوشش کریں اس میں انٹرنیٹ اورتھری جی وغیرہ کی سہولت موجودنہ ہو۔اگرچہ آج کے دور میں یہ بہت مشکل ہے لیکن اصولاًہونا ایسا ہی چاہئے ۔بچے کو پہلے فون استعمال کرنے کا طریقہ اورآداب سکھائیں ۔انہیں اس بات کی آگاہی فراہم کرنا والدین کا کام ہے کہ انہیں کب اور کہاں فون استعمال کرنا چاہئے۔ان کی جاسوسی سے اجتناب کریںالبتہ انہیں یہ ضرور بتائیں کہ آپ ان پر نظر رکھیں گے۔آغاز میں انہیں ان کی من پسند ایپس خریدنے یا ڈاﺅن لوڈ کرنے کی اجازت مت دیں۔خود کسی بھی ایپ یا گیم کو ڈاﺅن لوڈ کرنے سے پہلے ان کے متعلق تبصرہ ضرور پڑھیں۔
آن لائن گیمز میں بچے جو کھیلتے ہیں ‘وہ ان کی شخصیت پر اہم اثر ڈال سکتا ہے۔آپ اس سلسلے میں ای ایس آربی (Entertainment Software Rating Board)سے مدد لے سکتے ہیں ۔یہ ایک ویب سائیٹ ہے جو آن لائن گیمز کی ریٹنگ کرتی ہے۔

بچوں کے انٹرنیٹ پر صرف ہونے والے وقت کو فیملی فن ٹائم بنائیں۔انہیں موبائل فون پر کھیلنے دیں مگر ان کے آلات پر اپنا کنٹرول بھی رکھیں۔آپ کی سرپرستی میںدن بھرمیں دو گھنٹے نیٹ کا استعمال ان کے لئے بہت ہے۔ان کے ہاتھ میں زیادہ دیر تک سکرین دینے کی بجائے بہتر یہ ہے کہ آپ جسمانی سرگرمیوں میںان کی دلچسپی پیدا کریں۔اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دھیان رکھیں کہ بچے صرف آن لائن ہی دوستیاں نہ کریں بلکہ عملی بھی دوست بنائیں ۔

Vinkmag ad

Read Previous

پیشاب سے متعلق مسائل چھپائیے نہیں

Read Next

کاربز ایک اہم غذائی جزو

Most Popular