امریکی ادارے سی ڈی سی نے اس ہفتے ایک نیا الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ الرٹ گال پر تھپڑ کے نشان والی بیماری (Slapped Cheek Syndrome) سے متعلق ہے۔ ادارے نے والدین کو خبردار کیا ہے کہ اس مرض کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کا سبب پاروو وائرس بی 19 ہے۔
سی ڈی سی کے مطابق 2022 میں پانچ سے نو سال کے بچوں میں اس مرض کی شرح 15 فیصد تھی۔ جون 2024 میں یہ 40 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ 2024 کی پہلی سہ ماہی میں 14 یورپی ممالک میں اس کے زیادہ کیسز دیکھے گئے ہیں۔
یہ سانس کی بیماری ہے جو متاثرہ فرد کے سانس لینے سے پھیلتی ہے۔ اگر کسی میں وائرس موجود ہو لیکن علامات ظاہر نہ ہوں تو بھی وہ مرض پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔
گال پر تھپڑ کے نشان والی بیماری کی علامات دو مراحل میں سامنے آتی ہیں۔ پہلے مرحلے میں بخار، پٹھوں میں درد اور کمزوری ہوتی ہے۔ یہ علامات انفیکشن کے تقریباً سات دنوں بعد ظاہر ہوتی ہیں اور تقریباً پانچ دن تک رہتی ہیں۔
دوسرے مرحلے میں چہرے پر دانے نمودار ہوتے ہیں۔ یہ گال پر تھپڑ کے نشان جیسے ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ جوڑوں مین درد بھی ہوتا ہے۔ دانے عام طور پر تب ظاہر ہوتے ہیں جب انفیکشن کم ہونا شروع ہوتا ہے۔ بچوں سے قریبی رابطے میں رہنے والے بالغوں میں اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ انہیں تین ہفتوں تک جوڑوں میں درد ہو سکتا ہے۔ یہ درد اکثر بغیر کوئی مسئلہ پیدا کیے دور ہو جاتا ہے۔
اس کی کوئی ویکسین یا مخصوص علاج نہیں۔ بالعموم علامتی علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔