فرانسیسی اور اطالوی محققین نے ڈپریشن کی ادویات چھوڑنے کا ایک محفوظ اور مؤثر طریقہ دریافت کیا ہے۔ یہ بات لانسیٹ سائیکائٹری میں شائع تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ تحقیق میں 76 آزمائشی اسٹڈیز کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں دوا چھوڑنے کے بعد پہلے سال میں دوبارہ ڈپریشن کے خطرات کو سٹڈی کیا گیا۔
نتائج کے مطابق سب سے مؤثر حکمت عملی دوا کی مقدار میں آہستہ کمی یعنی "ٹیپرنگ” کے ساتھ نفسیاتی مدد ہے۔ ریلیپس یعنی بیماری کی علامات دوبارہ ظاہر ہونے کے خطرے کو کم کرنے میں یہ طریقہ مددگار ہے۔ اس عمل میں چار ہفتوں یا اس سے زیادہ عرصے میں دوا کی مقدار کم کی جاتی ہے۔ نفسیاتی مدد میں مائنڈفلنیس یعنی موجودہ لمحے پر توجہ مرکوز کرنے کی مشق شامل ہے۔ اس کے ساتھ کوگنیٹو بیہیویئر تھیراپی بھی دی جاتی ہے۔ یہ تھیراپی منفی خیالات اور رویوں کو بدلنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ مجموعی طریقہ دوبارہ بیماری کے خطرے میں 48 فیصد کمی لانے کا سبب بنا۔
ماہرین کے مطابق شدید ڈپریشن میں اینٹی ڈپریسنٹس کی اہمیت برقرار ہے۔ تاہم زیادہ تر مریض آہستہ آہستہ دوا چھوڑ سکتے ہیں، بشرطیکہ سائیکاٹرسٹ سے مشورہ اور فرد کی ضروریات کے مطابق حکمت عملی اختیار کی جائے۔