خیبر پختونخوا حکومت نے صحت کارڈ پر دل کے علاج کے ریٹس میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ تمام مفت کارڈیک پروسیجرز کے نرخوں میں اوسطا” 40 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ نئے ریٹس کا اطلاق اگست سے ہو گا.
صوبے میں تاحال کارڈیک پروسیجرز کے2016 کے مقررہ ریٹس چل رہے تھے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر صحت پلس پروگرام ڈاکٹر ریاض تنولی کے مطابق بعض کارڈیئک پروسیجرز میں پانچ فیصد جبکہ بعض میں سو فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ کارڈیئک پروسیجرز میں استعمال ہونے والے امپلانٹس، تشخیصی ریجنٹس، میڈیسن و یوٹیلیٹی چارجز میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈاکٹر تنولی کے مطابق ریٹس میں اضافے سے صحت کارڈ پر دل کے علاج کے منتظر مریضوں کو مشکلات کا سامنا نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے طبی آلات مہنگے ہو گئے ہیں۔ صحت کارڈ کے بجٹ کا 27 فیصد دل کے امراض پر لگ رہا ہے۔ اب تک صحت کارڈ پر 169107 کارڈئیک پروسیجرز ہو چکے ہیں۔