Vinkmag ad

سپریم کورٹ فیصلے کے بعد ہیلتھ الاؤنس پالیسی میں بڑی تبدیلی

A stethoscope and pen placed on a medical report symbolizing healthcare documentation and patient care

وزارت خزانہ نے وفاقی ملازمین کے لیے ہیلتھ الاؤنس سے متعلق نئی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اب یہ الاؤنس صرف مریضوں کی دیکھ بھال سے براہِ راست متعلق ملازمین کے لیے ہو گا۔

سپریم کورٹ نے جولائی 2024 میں اس حوالے سے ایک اہم فیصلہ دیا تھا۔ اس میں واضح کیا گیا تھا کہ ہیلتھ کیئر سروسز کا اطلاق مریضوں کی دیکھ بھال سے متعلق ملازمین پر ہوتا ہے۔ ان میں ڈاکٹر، الائیڈ سپیشلسٹس، فارماسسٹ، نرسیں، پیرا میڈکس اور معاون عملہ شامل ہیں۔ غیر طبی اور انتظامی عملہ اب اس الاؤنس کا اہل نہیں رہے گا۔

نظرثانی شدہ پالیسی کے تحت ہیلتھ الاؤنس قابل ٹیکس ہوگا۔ یہ الاؤنس چھٹیوں کے دوران بھی دیا جائے گا۔ یہ پنشن، گریجویٹی یا ہاؤس رینٹ کے حساب میں شامل نہیں ہوگا۔ بیرون ملک تعیناتی یا ڈیپوٹیشن کے دوران الاؤنس معطل رہے گا، تاہم واپسی پر بحال کیا جائے گا۔

کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر متعلق ملازمین کا الاؤنس فوری طور پر بند کریں۔ اکاؤنٹس دفاتر کو 15 دنوں میں ایڈجسٹمنٹ مکمل کر کے رپورٹ جمع کرانی ہوگی۔

Vinkmag ad

Read Previous

H3N2 فلو کا خطرہ بڑھ گیا، ہسپتالوں کو الرٹ جاری

Read Next

ادویات سے مزاحم سوزاک کے خلاف دو نئی اینٹی بایوٹکس منظور

Leave a Reply

Most Popular