پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اس چیلنج سے نپٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے 68 لاکھ ڈالر مختص کر دیے ہیں۔ یہ رقم پانچ سالہ قومی پروگرام کے تحت خرچ کی جائے گی۔ اس کا مقصد عوام میں آگاہی، سکریننگ، بچاؤ اور علاج کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں وزارت صحت، صوبائی نمائندے اور دیگر متعلقہ اداروں نے بھی شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق پروگرام 2029 میں مکمل ہوگا۔ اس کے ذریعے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کو فائدہ پہنچانے کا ہدف ہے۔ رواں مالی سال کے لیے 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ آئندہ سال کے لیے 80 کروڑ روپے کی اضافی رقم بھی مختص کی گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں ذیابیطس صرف طبی مسئلہ نہیں بلکہ ترقی کے لیے بھی اہم چیلنج ہے۔ یہ بیماری خاموشی سے صحت کے نظام کو کمزور کر رہی ہے۔ اس پر قابو پانے کے لیے وفاق اور صوبے مل کر کام کریں۔ آج قومی مشاورتی اجلاس میں اس پر عملدرآمد کے طریقہ کار کو حتمی شکل دی جائے گی۔