بدن کو خشک کرنے کے لیے تولیے کا استعمال بکثرت ہوتا ہے۔ اس سے تولیے پر جراثیم بھی سمٹ آتے ہیں۔ اس پر گندگی نظر نہ آئے تو بھی وہ لاکھوں جراثیم کی آماجگاہ ہوتے ہیں۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اسے کب اور کتنی دیر استعمال کے بعد دھو لینا چاہیے؟
انڈیا میں ہونے والی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ 20 فیصد لوگ ہفتے میں دو بار تولیے دھوتے ہیں۔ برطانیہ میں 100 افراد پر ایک تحقیق کی گئی۔ اس سے معلوم ہوا ہے کہ تقریباً ایک تہائی افراد مہینے میں صرف ایک بار تولیہ دھوتے ہیں۔ سروے کے مطابق کچھ لوگوں نے سال میں صرف ایک بار تولیہ دھویا۔
الزبتھ سکاٹ امریکہ میں ’سیمنز یونیورسٹی سنٹر فار ہائجین اینڈ ہیلتھ ان ہوم اینڈ کمیونٹی‘ کی شریک ڈائریکٹر ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ہماری جلد پر بیکٹیریا کی 1,000 مختلف قسمیں موجود ہیں۔ یہ تولیوں پر بھی موجود ہوتے ہیں اور مختلف امراض کا باعث بن سکتے ہیں۔ وہ ہفتے میں کم از کم ایک بار تولیے دھونے کا مشورہ دیتی ہیں۔ اگر کوئی بیمار ہے اور اسے الٹی اور دست آ رہے ہیں تو اُس کا تولیہ علیحدہ ہونا چاہیے۔ بیمار افراد کے زیر استعمال تولیوں کو روزانہ دھونے کی ضرورت ہے۔
ان کے مطابق تولیے پر جراثیم ختم کرنے کے لیے اسے زیادہ گرم پانی میں زیادہ دیر تک دھونا چاہیے۔ یہ سب جراثیم کش ڈیٹرجنٹ یا صابن کی مدد سے کرنا چاہیے۔ ڈیٹرجنٹ بیکٹیریا کو کپڑوں سے دور کرنے اور کچھ وائرسوں کو غیر فعال کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔